چینی کمپنی کے ساتھ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں کو اپ گریڈ کرنے کا معاہدہ ہم سب کے لئے خوشی کا موقع ہے،وسیم اختر

جمعہ 23 جون 2017 18:58

چینی کمپنی کے ساتھ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں کو اپ گریڈ کرنے کا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ میڈیکل مشینری اور سہولیات فراہم کرنے والی صف اول کی چین کی کمپنی Sinopharm International Corporation کے ساتھ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں کو اپ گریڈ کرنے کا معاہدہ ہم سب کے لئے خوشی کا موقع ہے جس سے مستقبل میں کراچی کے شہریوں کو جدید اور بہترین طبی سہولیات مہیا ہوں گی، پبلک اسپتال اپ گریڈنگ پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میںکے ایم سی کے 13 اسپتالوں میں میڈیکل مشینری، طبی آلات ، میڈیکل فرنیچراور دیگر چیزوں کو بہتر بنایا جائے گا جبکہ موبائل یونٹ بھی فراہم کئے جائیں گے،فراہم کردہ مشینری کی دو سال تک مینٹی نینس کے علاوہ کے ایم سی اسپتالوں کے عملے کو تربیت کے لئے چین بھیجا جاسکے گا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی سہ پہر چین کی کمپنی Sinopharm International Corporation اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مابین کے ایم سی بلڈنگ میں منعقدہ مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کی تقریب میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، اس موقع پرچین کی کمپنی کے نمائندوں کے علاوہ ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹر ارشد عبداللہ وہرہ، میونسپل کمشنر حنیف محمد مرچی والا، مشیر مالیات خالد محمود شیخ،سٹی کونسل میں قائد ایوان اسلم شاہ آفریدی،فنانس کمیٹی کے چیئرمین ندیم ہدایت ہاشمی، میڈیا مینجمنٹ کمیٹی کی چیئرپرسن صبحین غوری، چیئرپرسن معالجات کمیٹی ناہید فاطمہ، سابق ایم این اے فرحت خان، حسن محمود، ڈائریکٹر جنرل ورکس شہاب انور، سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم، ڈاکٹر محمد علی عباسی، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس اور دیگر افسران بھی موجود تھے، معاہدے پر کے ایم سی کی جانب سے میئر کراچی وسیم اختر اور چینی کمپنی کے نمائندے نے دستخط کئے، میئر کراچی نے کہا کہ چین کی کمپنی Sinopharm کے ماہرین اور دیگر نمائندوں نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں کا دورہ کرکے وہاں مشینری اور دیگر آلات سمیت مختلف ضروریات کا جائزہ لیا ہے جس کے بعد آج مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہSinopharm کمپنی معاہدے پر دستخط کے بعد اپنی ٹیکنیکل ٹیم بھیجے گی جو کے ایم سی کی ٹیم کے ہمراہ اسپتالوں کی ضروریات کا مکمل جائزہ لے گی تاکہ وہاں درکار آلات، مشینری اور میڈیکل فرنیچر سمیت دیگر اشیاء کی فہرست کو حتمی شکل دی جائے جس کی بنیاد پر کمپنی بلدیہ عظمیٰ کراچی کو ٹیکنیکل رسپانس اور پیشکشیں فراہم کرے گی، یہ دو حکومتوں کے درمیان طے ہونے والا معاملہ ہے جسے حکومت پاکستان کی منظوری بھی حاصل ہوگی، بلدیہ عظمیٰ کراچی یہ فیصلہ کرے گی کہ کن ڈاکٹروں ، نرسوں کو پروجیکٹ کے تحت تربیت دی جائے،انہوں نے کہا کہ جب ہم نے کے ایم سی میں چارج سنبھالا اس وقت کے ایم سی کے اسپتالوں اور دیگر طبی اداروں کی حالت بے حد خراب تھی ہمارے لئے سب سے بڑا چیلنج کے ایم سی کے 13 اسپتالوں کی حالت بہتر بنانا تھا جہاںضروری طبی سہولیات موجود نہیں تھیں اور اسپتالوں کی حالت انتہائی خراب تھی لہٰذا ہم نے ان اسپتالوں کو بہتر بنانے کی کوشش شروع کی اور یہاں ضروری ادویات ، آلات اور ڈاکٹرز و پیرامیڈیکل اسٹاف کی دستیابی یقینی بنائی جس کے بعد اب ان اسپتالوں میں ماضی کے مقابلے میں کچھ بہتری آئی ہے تاہم ابھی بہت کام کرنے کی ضرورت ہے اور آج کیا جانے والا معاہدہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، انہوں نے کہا کہ طبی اداروں میں اسپتال مینجمنٹ سسٹم بنانے سے کراچی کو دنیا کے دیگر ترقی یافتہ شہروں کی طرح E-Health City بنانے کی راہ ہموار ہوگی اور چین کی کمپنی کے اشتراک سے کراچی میں ایک سینٹرلائزڈمیڈیکل سسٹم وضع کیاجائے گا تاکہ تمام اسپتالوں میں زیر علاج مریضوں سے متعلق ڈیٹا اور تشخیصی معلومات سمیت طبی مشینری اور آلات سے حاصل کئے گئے نتائج ایک ہی جگہ یکجا کئے جاسکیں،انہوں نے کہا کہ معاہدے کے تحت چین کی کمپنی بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں میں طبی خدمات کی فراہمی کا نظام جدید بنانے سمیت سی ٹی اسکین ، آپریشن تھیٹر، انتہائی نگہداشت یونٹ (ICU) ،MRI اور دیگر مشینری و آلات فراہم کرے گی، چینی کمپنی کے نمائندوں نے بتایا کہ دنیا کے کئی بڑے شہروں میں اس طرز کی خدمات فراہم کر رہے ہیں جس کے ذریعے وہاں مقامی سطح پر اسپتالوں کے نیٹ ورک اور سہولیات کو جدید بنانے میں مدد ملی ہے جس کے تحت اسپتال انفارمیشن سسٹم ریجنل میڈیکل امیجنگ سینٹرز اور ٹیلی میڈیسن اینڈ ڈائیگنوسز سینٹر قائم کئے جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :