کپاس کے کاشتکارموسم اور فصل کی حالت کودیکھ کر سپر ے کریں، محکمہ زراعت

جمعہ 23 جون 2017 18:40

ملتان۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جون2017ء)محکمہ زراعت ملتان کے ترجمان نے کہا ہے کہ کپاس کے کاشتکار اگیتی کاشت کیلئے نائٹروجن کھاد کا 1/6 حصہ بجائی کے وقت، 1/6 حصہ بجائی سے 35-30 دن بعد جبکہ باقی ماندہ نائٹروجن کھاد ایک پانی چھوڑ کر اگلے پانی پرڈالتے جائیں یا موسم، قسم زمین اور فصل کی حالت کو دیکھ کر فیصلہ کریں۔ مئی میں کاشتہ فصل کے لیے 1/4 حصہ بجائی سے 35-30 دن بعد، 1/4 حصہ ڈوڈیاں بننے پر اور بقیہ 1/4 حصہ ٹینڈے بننے پر استعمال کریں۔

فاسفورسی کھادوں کو بوائی کے وقت چھٹہ کی صورت میں استعمال کرتے وقت اگر ان کو 200 کلو گرام گوبر کی کھاد کے ساتھ ملا لیں تو بہتر نتائج حاصل ہونگے۔ خشک زمین میں نائٹروجن کی کھاد دینے کی صورت میں فصل کو فوراً پانی لگائیں۔ بہتر ہے کہ شام کے وقت کھاد ڈالیں۔

(جاری ہے)

کھادوں سے بہتر نتائج حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ زمین میں نامیاتی مادہ کی مقدار کو بڑھانے کے لیے فصلوں کی باقیات کو کھیتوں میں اچھی طرح دبادیں اور سبز کھاد کے استعمال کو بھی ترجیح دی جائے۔

وائرس کے حملہ کی صورت میں شروع کے پہلے چار پانیوں کے ساتھ آدھی بوری یوریا دیں۔ زنک اور بوران کا استعمال سپرے کے ذریعے بھی کیا جاسکتا ہے۔ زنک اور بوران کی کمی کی علامات ظاہر ہونے پر ان کے تین سپرے بوائی کے بالترتیب 45،60 اور 90دن کے بعد کریں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ سپرے کا محلول بنانے کے لیے 100 لٹر پانی میں بورک ایسڈ (17%) بحساب 300 گرام، زنک سلفیٹ (33فیصد) 250 گرام اور کپڑے دھونے والا سرف 50 گرام حل کریں۔ زنک اور بوران کو دوسرے کیڑے مار زہروں کے ساتھ ملا کر نہ کریں۔ سپرے صبح کے وقت یا شام کے وقت اوپر والے پتوں پر کریں۔ دوپہر کے وقت سپرے نہ کریں۔ کیونکہ اس سے پتوں کے جھلسائو کا خطرہ ہوتا ہے۔