نہال ہاشمی کا جواب مسترد ،ْ دس جولائی کو فرد جرم عائد کی جائیگی ،ْسپریم کورٹ

میرے موکل عمرے پر جا چکے ہیں ،ْ نہال ہاشمی کی عدم پیشی پر عدالت کا برہمی کا اظہار ْنہال ہاشمی کو عدالت سے اجازت لے کر جانا چاہیے تھا ،ْ عدالت کو آگاہ نہیں کیا ،ْسپریم کورٹ

جمعہ 23 جون 2017 18:20

نہال ہاشمی کا جواب مسترد ،ْ دس جولائی کو فرد جرم عائد کی جائیگی ،ْسپریم ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2017ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سینیٹر نہال ہاشمی کے عدالت میں جمع کرائے گئے جواب کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر 10 جولائی کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔ جمعہ کو سپریم کورٹ میں پاناما عملدرآمد کیس کی سماعت کرنے والے 3 رکنی بینچ نے جسٹس افضل اعجاز کی سربراہی میں نہال ہاشمی کی دھمکی آمیز تقریر کے معاملے پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

نہال ہاشمی کے وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ان کے موکل عمرے پر جا چکے ہیں ،ْنہال ہاشمی کی عدم پیشی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور بینچ میں شامل جج جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ نہال ہاشمی کو عدالت سے اجازت لے کر جانا چاہیے تھا، انھوں نے عدالت کو آگاہ نہیں کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر نہال ہاشمی کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل اگر مجرم ہے تو بے شک پھانسی پر چڑھا دیں تاہم انہیں انتقامی کارروائی سے بچایا جائے، نہال ہاشمی کا وکالت کا تیس سال کا تجربہ ہے انہیں انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس پر جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ اس کیس میں پھانسی نہیں ہوتی۔

وکیل نے مطالبہ کیا کہ اٹارنی جنرل کو بطور پراسیکیوٹر ہٹایا جائے ان کے لیٹر پر نہال ہاشمی کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی جس پر جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل انتہائی قابل ہیں کیا آپ کو ان کی صلاحیتوں پر شک ہے۔نہال ہاشمی کے وکیل نے کہا کہ ان کی صلاحیتوں پر شک نہیں، ہم اصول کی بات کر رہے ہیں، مرکز صوبے کے معاملات میں مداخلت کر رہا ہے اور نہال ہاشمی کے گارڈ واپس لے لیے گئے ہیں جبکہ ان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی ہو رہی ہے اسے روکا جائے۔

جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا کام نہیں ہے نہ ہی ان معاملات کا اس کیس کوئی تعلق ہے۔نہال ہاشمی کے وکیل حشمت حبیب نے عدالت کو بتایا کہ نہال ہاشمی کی بیرون ملک روانگی کا ایک سماعت میں بتا چکے ہیں ،ْبقول نہال ہاشمی انہوں نے عدالت سے اجازت لے رکھی ہے۔جسٹس اعجاز نے حشمت حبیب سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے سپریم کورٹ کا یکم جون کا حکم نامہ دیکھا ہے، جس پر حشمت حبیب نے جواب دیا کہ جی دیکھا ہے، جسٹس اعجاز نے کہا کہ عدالتی حکم نامے کو پڑھیں، اس میں ایسا کوئی ذکر نہیں ہے۔

حشمت حبیب نے بتایا کہ نہال ہاشمی 8 یا 9 جولائی تک وطن واپس پہنچ جائیں گے، اٹارنی جنرل آفس سے تقریر کا متن فراہم کردیا گیا ہے، رجسٹرار کے نوٹ کی کاپی مل جائے تو بہتر جواب داخل کر سکتا ہوں۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیئے کہ نوٹ ریکارڈ کا حصہ ہے، ضروری تھا تو دیکھ سکتے تھے جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت عید کے بعد تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ نہال ہاشمی پر 10 جولائی کوفرد جرم عائد کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :