پی ٹی آئی آزاد کشمیر کا دی ہیگ میں نریندر مودی کی آمد پر احتجاجی مظاہرے کا اعلان

مودی جہاں بھی جائیگا ،اُس کا پیچھا کروں گا،نا مور باضمیرا ور بڑی شخصیات پیپلز پارٹی کو چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہو چکی ہیں ، بیرسٹر سلطان پنجاب اور سند ھ میں پیپلزپارٹی آمدہ انتخابی دنگل میں اُترنے کی صلاحیت کھو چکی ،آئندہ انتخابی میدان میں معرکہ آرائی پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان ہو گی، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر

جمعہ 23 جون 2017 16:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2017ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدربیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزیوں اور مقبوضہ کشمیر کے اندر بھارتی افواج کی انسانیت سوز کارستانیوں کو روکنا اور اُس کے خلاف عالمی سطح پر آواز بلند کرنا نواز حکومت کا کام تھاجسے وہ کرنے میں اب تک ناکام رہی۔

البتہ پاک فوج کا کردار ہمارے لیے تسکین و طمانیت کا باعث ہے۔میں لائن آف کنٹرول کے قریب کھڑا ہو کر مقبوضہ کشمیر کے عوام اور متاثرین سے اظہار یکجہتی کرتا ہوں۔27جون کو ہالینڈ کے درالحکومت دی ہیگ میں بھارتی وزیر اعظم مودی کی آمد پر میں نے احتجاجی مظاہرے کا اعلان کر دیا ہے۔مودی جہاں بھی جائیگا میں اُس کا پیچھا کروں گا۔

(جاری ہے)

نا مور باضمیرا ور بڑی شخصیات پیپلز پارٹی کو چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہو چکی ہیں۔

پنجاب اور سند ھ میں پیپلزپارٹی آمدہ انتخابی دنگل میں اُترنے کی صلاحیت کھو چکی ہے۔مفاہمت ،بے اصولی کی سیاست پیپلز پارٹی کی پنجاب اور سندھ سے ختم پذیری کا باعث بنی ۔آئندہ انتخابی میدان میں معرکہ آرائی پی ٹی آئی اور مسلم لیگ نون کے درمیان ہو گی۔پانامہ کیس کے ہاتھوں عوامی عدالت میں رسوائی اور بدنامی کا شکا ر مسلم لیگ نون کے لیے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنا آسمان سے تارے توڑنے کے مترادف ہو گا۔

کرپشن ،ناانصافی ،بے اصولی اور مفاہمتی سیاست کے خلاف فولادی چٹان بن کر عزم و استقامت سے طویل جدوجہد کرنے والا عمران خان اب پاکستانی قوم کا ہیرو بن چکا۔تبدیلی کا جو خواب عمران نے دیکھا تھا اب وہ حقیقت بننے جا رہاہے ۔جب بھی چڑھوئی آیا لوگوں میں ایک نئی اُمید ایک نیا جذبہ اور ایک نئی اُمید اور ایک نیا ولولہ دیکھنے کو ملا۔چڑھوئی میرا سیاسی قلعہ ہے۔

ایک طویل عرصے سے چڑھوئی کے لوگ کامل یقین اور عزم مصم سے میری سیاسی جدوجہد میں میرے ساتھ چل رہے ہیں۔آمدہ الیکشن میں یہاں سے تحریک انصاف جیتے گی۔اس بار بھی دھاندلی نہ ہوتی تو چڑھوئی سے ہماری سیٹ یقینی تھی۔ان خیالات کا اظہار بیر سٹر سلطان محمود چوہدری نے چڑھوئی میں اپنے اعزاز میں انعقاد پذیر افطار ڈنر میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

بیر سٹر سلطان محمود چوہدری جب چڑھوئی انصاف ہاوس پہنچے تو اُن کا وہاں شاندار استقبال کیا گیا۔تحریک انصاف کے کارکنان یوتھ کے نوجوان بڑی تعداد میں استقبال کے موقع پر موجود تھے۔افطارڈنر کی صدارت سابق اُمید وار قانون ساز اسمبلی چوہدری شوکت فرید نے سر انجام دی۔جبکہ افطار ڈنر سے سابق ضلعی مفتی محمد عارف ،اکرم چٹھہ،چوہدری نصیر ایڈووکیٹ،چوہدری ساجد ایڈووکیٹ ،عبدالستار انصاری،گلریز انصاری،مظہر امین ،سفیان احمد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر سابق اُمیدوار چوہدری شوکت فرید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اب مستقل طور پر حلقہ چڑھوئی کے اندر موجود ہوں۔الیکشن کو ایک سال گزر چکا ہے۔حکومتی کارکردگی کہیں نظر نہیں آتی۔بیر سٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت میں ہم چڑھوئی کے اندر سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے۔اپنے کارکنان کا ہر جگہ تحفظ کیا جائے گا۔ بیر سٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ماہِ مقدس میں بھی بھارتی افواج کی جانب سے مسلسل لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔

جس کی وجہ سے لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقوں میں لوگ بُرے طریقے سے متاثرہو رہے ہیں۔متاثرین کی بحالی کے لیے وفاقی اور آزادکشمیر کی حکومتی کارکردگی سوالیہ نشان ہے۔میں نے عسکری قیادت کو اس صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے۔چڑھوئی کے مقام پر لائن آف کنٹرول کے قریب کھڑے ہو کر مقبوضہ کشمیر اور متاثرین سے اظہار یکجہتی کرتا ہوں۔27جون کو ہالینڈ کے درالحکومت دی ہیگ میں بھارتی وزیر اعظم مودی کی آمد پر میں نے احتجاجی مظاہرے کا اعلان کر دیا ہے۔

جبکہ 8جولائی کو جرمنی کے شہر ہمبرگ میں بھی مودی کی آمد پر ایک بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ ہو رہا ہے۔جس کی قیادت میں خود کروں گا۔پنجاب اور سندھ سے پیپلز پارٹی ختم ہو رہی ہے۔آئندہ الیکشن مسلم لیگ نون اور تحریک انصاف کے درمیان ہو گا،پانامہ لیکس کیس کے بعد نواز شریف حکومت کے لیے اگلا الیکشن جیتنا نہ ممکن ہو چکا ہے۔وفاق میں آئندہ حکومت تحریک انصاف بنائے گی اور عمران خان وزیر اعظم بن کر حقیقی تبدیلی کا انقلاب برپا کریں گے۔