تمام مسالک کے جیدعلماءکرام نے سودی نظام سے نکلنا فرض قراردے دیا: شرعی اعلامیہ جاری

سودی نظام معیشت نے دنیا کو جنگوں اور غربت میں اضافہ کے سوا کچھ نہیں دیا: علماءکا اجتماعی موقف مافیا نے چھوٹے ملکوں اور غریب ریاستوں کو سودی قرضوں کے شکنجے میں جکڑرکھا ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال

muhammad ali محمد علی جمعہ 23 جون 2017 00:26

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جون2017ء) جدید معاشی رحجانات میں پائیدار اور منافع بخش تجارت وہی ہے جو شرعی احکامات کے مطابق ہو۔ بلاشبہ سودی نظام معیشت نے دنیا کو جنگوں اور غربت میں اضافہ کے سوا کچھ نہیں دیا۔ آج بھی دنیا میں ایک مستحکم امن‘ ترقی اور خوشحالی کا ماحول پیدا کرنے کیلئے اسلامی سرمایہ کاری کے نظام پر عمل کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار جو تیز کی خصوصی رمضان ٹرانسمیشن ” اسلام اور میری زندگی“ بعنوان ” جدید معیشت ‘ تجارت اور اسلامی سرمایہ کاری “ میں معروف علمائے کرام نے کیا۔ جن تمام مسالک کے علماءکرام نے متفقہ طور پر سودی نظام سے نکلنا فرض قرار دیا ہے ان میں علامہ محمد حسین اکبرجامعة المنتظر، سید ضیاءاللہ بخاری سربراہ متحدہ جمعیت اہل حدیث ،،سید فہم الحسن تھانوی جامعہ اشرافیہ، مفتی ابو بکر اعوان ایڈووکیٹ رہنما تنظیم اتحاد امت پاکستان شامل تھے ۔

متعلقہ عنوان :