شب قدر ہزار مہینوں سے افضل رات ہے، اویس نورانی

نظام مصطفی کے لئے پر امن جدوجہد جاری رہے گی، اسلامی نظام کے نفاذ سے ہی معاشرے کے مسائل حل ہونگے، مرکزی راہنماء جماعت اہل سنت

جمعرات 22 جون 2017 23:31

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جون2017ء)جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ہو یا گزشتہ حکومت یا ماضی قریب کی کوئی بھی حکومت، یہ لوگ ملک کے سوداگر ہیں، انہوں نے ملک کا پیسہ باہر ممالک میں اپنے سیف اکاوئنٹس میں جمع کروادیا ہے اور ملک کو کئی سوارب کا مقروض کردیا ہے، اگر ملک میں نظام مصطفیؐ کی حکومت آجائے تو جمعیت علماء پاکستان اس بات کی ضمانت دیتی ہے کہ پانچ سال کے عرصے میں ملک کا لوٹا ہوا سارا پیسہ واپس آئے گا اور ملک کا تمام قرض ادا کیا جائے گا، پاکستان میں ترقی کی راہیں کھول دی جائیں گی اور توانائی کے تمام مسائل حل کیئے جائینگے،مدینہ منورہ میںپاکستانی زائرین کی دعوت افطار پر پاکستان میں نظام مصطفیؐ کے نفاذ کے لئے ہونے والی اجتماعی دعا کے موقع پر جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما شاہ اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ شب قدر ہزار مہینوں سے افضل رات ہے، اسی رات اللہ عزوجل کی خاص حکمت اور رسول اللہ ؐ کے وسیلے سے پاکستان کا قیام عمل میں آیا، پاکستان کی تخلیق کا مقصد مقام مصطفیؐ کا تحفظ، ختم نبوتؐ کو دفاع اور نظام مصطفیؐ کا نفاذ ہے، دو کام آئینی و جمہوری طور پر مکمل ہوچکے ہیں، اب نظام مصطفی ؐ کے نفاذ کا وقت ہے اور منزل ہم سے دور نہیں ہے، انقلاب کی صدائیں بدکردار حکمرانوں کے احتساب کی زنجیروں میں ضرور جکڑیں گی، ہم نظا م مصطفیؐ کے نفاذ کے لئے گولی اور گالی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ہیں ، نظام مصطفیؐ آئینی و جمہوری طریقے سے عوامی طاقت کے ساتھ آئے گا، قوم نے ہر جھنڈے اور ہر پارٹی کو آزما لیا ہے ، اب وہ وقت آگیا ہے جب قرآن و سنت کو مضبوطی سے تھام لیا جائے اور آزمائے ہوئے جواریوں کو چھوڑ دیا جائے ، پاکستان کا وجود اسلام کے نفاذ کے لئے ہے ، یہاں صرف قرآن کا قانون ہی انصاف فراہم کرسکتا ہے،مدینہ منورہ سے اپنے ایک بیان میں شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہاکہ حقوق کی جنگ لڑنے والے اگر نظام مصطفیؐ کے جھنڈے تلے جمع ہوجائیں تو حقوق کی ضمانت رسول اللہ ؐ کے دربار سے ملے گی،حقوق حاصل کرنے کے لئے ایوانوں میں منتخب ہوکر پہنچنا ہوگا، قومی اور صوبائی اسمبلی کے فلور پر جس طرح تحفظ ناموس رسالت بل اور ختم نبوت قانون آئین پاکستان کا حصہ بنایا گیا اسی طرح سے نظام مصطفیؐ کا عملی نفاذ بھی اسمبلی کے فلور پر کیا جائے گا، آئین پاکستان میں 220کے قریب اسلامی دفعات موجود ہیں، جن کے عملی نفاذ سے ملک میں مجموعی طور پر اسلامی شرعی نظام کا نفاذممکن ہوسکتا ہے، اس موقع پر پاکستان سے شرکت کرنے والے جے یو پی کے رہنما سفیان میوہ والا، غلام یسٰین نورانی اور دیگر موجود تھے۔