پولیس ، ڈاکٹروں اور اساتذہ سمیت سرکاری اہلکار وں کودوماہ کے اندراپ گریڈیشن کی خوشخبری مل جائیگی،پرویزخٹک

اگر موجودہ صوبائی حکومت کی پولیس اصلاحات کا فائدہ عوام کو نہ ہوا تو ہم سمجھیں گے کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے پولیس کو با اختیار اور خود مختار بنا کر صحیح فیصلہ نہیں کیا صوبائی حکومت خیبرپختونخوا پولیس کو پاک فوج کی طرح صحیح معنوں میں قابل فخر اور عوامی خدمات کا ادارہ بنانا چاہتی ہے جس کیلئے گزشتہ تین سال میں پولیس کو تمام ضروری وسائل اور سہولیات کی فراہمی کے علاوہ پولیس ایکٹ 2017 جیسی ناگزیر اور مشکل قانون سازی اور دیگر اقدامات بھی کئے گئے،وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویزخٹک

جمعرات 22 جون 2017 23:21

پولیس ، ڈاکٹروں اور اساتذہ سمیت سرکاری اہلکار وں کودوماہ کے اندراپ ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2017ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پولیس ریفارمز کے نتیجے میں پولیس کا عوام کی خدمت کیلئے پرعزم رہنا اور ان میں احساس ذمہ داری خوش آئند اور صوبائی حکومت کیلئے اطمینان بخش ہے ۔انہوںنے کہا کہ اگر موجودہ صوبائی حکومت کی پولیس اصلاحات کا فائدہ عوام کو نہ ہوا تو ہم سمجھیں گے کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے پولیس کو با اختیار اور خود مختار بنا کر صحیح فیصلہ نہیں کیا۔

انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت خیبرپختونخوا پولیس کو پاک فوج کی طرح صحیح معنوں میں قابل فخر اور عوامی خدمات کا ادارہ بنانا چاہتی ہے جس کیلئے گزشتہ تین سال میں پولیس کو تمام ضروری وسائل اور سہولیات کی فراہمی کے علاوہ پولیس ایکٹ 2017 جیسی ناگزیر اور مشکل قانون سازی اور دیگر اقدامات بھی کئے گئے ۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ پولیس ، ڈاکٹروں اور اساتذہ سمیت جو بھی سرکاری اہلکار اپ گریڈیشن سے محروم رہ گئے ہیں اُن کی ترقیوں کی خوشخبری بھی آئندہ دو ماہ کے اندر دی جائے گی ۔

انہوںنے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وفاقی حکومت کی جانب سے خیبرپختونخوا کے مالی وسائل سے کھاد پر سبسڈی دے کر اسے وزیراعظم کا کارنامہ قرار دینا انتہائی نامناسب طرز عمل ہے ۔وہ جمعرات کے روز ایبٹ آباد میں ٹریفک وارڈن سسٹم اور ٹورسٹ پولیس کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ تقریب سے خیبرپختونخوا کے انسپکٹر جنرل پولیس صلاح الدین محسود اور ریجنل پولیس آفیسر ہزارہ محمد سعید خان وزیر نے بھی خطاب کیا اور پولیس اصلاحات پر وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور اُن کی صوبائی حکومت کو بھر پو ر الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔

وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے بعدازاں ریسکیو1122 ایمرجنسی سروس کا بھی افتتاح کیا۔ تقریب میں صوبائی وزراء مشتاق احمد غنی، حاجی قلندر خان لودھی، اکبر ایوب خان، عبد الحق، ایم پی اے زرگل خان، ایم این اے ڈاکٹر محمد اظہر جدون، پی ٹی آئی کے رہنما یوسف ایوب خان، پولیس، ضلعی محکموں کے افسران ،تاجروں، وکلاء، علماء، میڈیا کے نمائندوں اور دیگر عمائدین نے شرکت کی ۔

وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اپنے خطاب میں کہاکہ اپنا اختیار کوئی کسی کو نہیں دیتا لیکن اُنہوں نے مخصوص اور بد نام زمانہ تھانہ کلچر کو ختم کرنے اور پولیس کو سیاسی مداخلت کی لعنت سے چھٹکارا دلانے کی خاطر اس وعدے پر پولیس کو اپنا اختیا دے دیا کہ وہ تھانہ کلچر کو درست کرے گی اور سیاسی شخصیات کا آلہ کار نہیں بنے گی اور عوام کی خادم بن کر اپنے فرائض انجام دے گی ۔

انہوںنے کہا کہ آج ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ ہماری پولیس بہترین اور قابل فخر ہے اور اس کا میابی کی چھوٹی سی وجہ یہ ہے کہ ہم نے پولیس کو با اختیار اور غیر سیاسی بنا دیا ہے انہوںنے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ماضی میں پولیس لوگوں کی غلام تھی اور اسی غلامی کی وجہ سے دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کے باوجود پولیس کا ریکارڈ اچھا نہیں تھا ۔

انہوںنے کہا آج ہماری پولیس کی قربانیوں کو فخر اور قدر کی نگاہ سے دیکھا جا تا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اُنکی حکومت نے تمام تر مشکلات کے باوجود وہ تمام اقدامات کئے جو پولیس کی اصلاح کے لئے ضروری تھے اور ہم اپنی اس کوشش کے مطلوبہ مقاصد حاصل کرکے کامیاب رہے ہیں۔ انہوںنے آئی جی، ڈی آئی جی اور ضلعی پولیس افسران پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ اس امر کو یقینی بنائیں کہ تھانوں میں کسی بھی سائل کو کوئی تکلیف نہ ہو۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ ٹورسٹ پولیس کا قیام بھی ہماری حکومت کی نئی سوچ اور وقت کی ضرورت ہے جس سے سیاحوں کے علاوہ عام لوگوں کو بھی فائدہ پہنچے گا ۔ انہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت نے ہزارہ اور دیگر شمالی علاقوں میں سیاحت کی ترقی پر پوری توجہ مرکوز کررکھی ہے اور اس سلسلے میں چین کے ساتھ کئی منصوبوں پر بات چیت جاری ہے ۔ ایبٹ آباد میں ٹریفک کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ زیر تعمیر مری روڈ آئندہ پانچ چھ ماہ میں ہر صورت میں مکمل کیا جائے گا جبکہ ایبٹ آباد بائی پاس روڈ پر بھی کام جلد شروع کیا جار ہا ہے ۔

انہوںنے صحافیوں کے ایک سوال پر کہاکہ اگر وفاقی حکومت ایبٹ آباد میں کوئی بائی پاس بنانا چاہتی ہے تو صوبائی حکومت اس کے لئے ہر ممکن تعاون کرے گی تاہم اُنہوںنے کہا کہ خیبرپختونخوا کے پیسے سے سبسڈی دے کر اسے وزیر اعظم کا کارنامہ قرار دینا افسوس ناک امر ہے ۔ ایک اور سوال پر پرویز خٹک نے واضح کیا کہ اُن کے دور میں سیاسی بنیادوں پر تبادلوں کوکوئی ثابت نہیں کر سکتا ۔

انہوںنے کہاکہ انکوائری رپورٹوں میں جن افسران کی برطرفی کی سفارش کی جاتی ہے اُن سے کوئی رو رعایت نہیں برتی جاتی ۔ ہری پور کے صحافی کے قتل سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ پولیس اس ضمن میں بغیر کسی اثر و رسوخ کے اپنا کام کررہی ہے اورپولیس کے کام پر کوئی اثر انداز نہیں ہو سکتا ۔ انہوںنے کہاکہ پولیس تفتیش سے قبل اس قتل کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا ۔

مقتول بخشیش الہٰی کے اہل خانہ کے لئے امداد کے بارے میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں جوبھی امداد کر سکتی ہے وہ اعلان کے بغیر بھی کرے گی۔ وزیراعلیٰ کے مشیر مشتاق غنی کی درخواست پر پرویز خٹک نے نواں شہر میں ریسکیو1122 کے قیام اور مری روڈ کی جلد ازجلد تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی جبکہ ایوب پل حویلیاں تا دھمتوڑ بائی پاس پر بھی جلد کام شروع کرنے کا یقین دلایا ۔

متعلقہ عنوان :