فنڈز محدود ہونے کے باوجود شہر میں ترقیاتی کام انجام دے رہے ہیں ، شہر کو حکومت سندھ کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا، میئر کراچی

مختلف سڑکوں کی استرکاری اور تعمیر کا کام جاری ہے ، تجاوزات کو آہستہ آہستہ ختم کر رہے ہیں تاکہ شہر بہتر نظر آئے،وسیم اختر

جمعرات 22 جون 2017 23:18

فنڈز محدود ہونے کے باوجود شہر میں ترقیاتی کام انجام دے رہے ہیں ، شہر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ فنڈز محدود ہونے کے باوجود بھی شہر میں ترقیاتی کام انجام دے رہے ہیں ، شہر کو حکومت سندھ کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا، مختلف سڑکوں کی استرکاری اور تعمیر کا کام جاری ہے ، تجاوزات کو آہستہ آہستہ ختم کر رہے ہیں تاکہ شہر بہتر نظر آئے یہ بات انہوں نے جمعرات کی صبح تین بجے لیاقت آباد نمبر 10 سے تین ہٹی جانے والی سڑک کے ترقیاتی کام کا معائنہ کرتے ہوئے کہی، ضلع وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی، ایکسئین سہیل اللہ خان اور دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے، میئر کراچی نے کہا کہ سڑک کی مرمت مکمل ہونے کے بعد تجاوزات اور پتھارے ہٹانے کا کام مکمل کریں گے کوشش ہے کہ پتھاروں کے لئے کوئی جگہ مخصوص کردیں، انہوں نے کہا کہ کراچی کے ضلعی بلدیاتی اداروں کے پاس جتنے وسائل ہیں اس کے مطابق وہ اپنے اپنے علاقوں میں کام کر رہے ہیں اور ہم سب کی مشترکہ کوششوں کے باعث کراچی میں کسی حد تک ترقیاتی کام ہوتے ہوئے نظر آنا شروع ہوگئے ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات ہیں کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اپنے مقاصد پورے نہیں کرپایا اسے ختم کرکے بلدیہ کے حوالے کیا جائے، اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت سندھ کب سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کرتی ہے ، انہوں نے کہا کہ شہری پانی ، بجلی، سیوریج ، سڑکوں اور ٹرانسپورٹ کے ہاتھوں پریشان ہیں لیکن انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں، گزشتہ آٹھ سالوںمیں اس شہر کو تباہ و برباد کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا گیا ، منتخب بلدیاتی قیادت کو اختیارات اور فنڈز نہیں دیئے جا رہے جس کے باعث شہر میں ترقی کی رفتار میں اضافہ نہیں ہو رہا ، ہمیں شہریوں نے اپنے ووٹوں کے ذریعے منتخب کیا ہے اس لئے جتنے وسائل ہیں اسے شہر پر خرچ کریں گے اور اس کراچی کو بہتر اور تعمیر کرنے کیلئے ہرممکن اقدامات کریں گے، میئر کراچی نے اس موقع پر سڑک کی تعمیرمیں استعمال ہونے والے مٹیریل کا جائزہ لیا اور ہدایت کی کہ معیار کا ہر صورت خیال رکھا جائے اور دو دن کے اندر استرکاری کے اس کام کو ہر صورت میں مکمل کیا جائے انہوں نے کہا کہ اس سے لیاقت آباد نمبر 10 سے تین ہٹی جانے والی ٹریفک کی روانی میں بہتری آئے گی اور ٹریفک جام سے نجات ملے گی اس موقع پر میئر کراچی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ایک کروڑ 90 لاکھ روپے کی لاگت سے دو لاکھ اسکوائر فٹ سڑک کی استرکاری کی جا رہی ہے اور یہ مشینری استرکاری نہ صرف پائیدار ہے بلکہ ٹریفک کی دبائو کو بھی برداشت کرنے کے قابل ہے۔

متعلقہ عنوان :