پانامہ لیکس کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ آئندہ ماہ دے سکتی ہے، جولائی کا مہینہ ملکی سیاسی حالات کیلئے انتہائی اہم ہے، جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد

پانامہ لیکس کیس کا فیصلہ آنے کے بعد ملکی سیاسی صورتحال میں کوئی اہم موڑ آسکتا ہے، کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 22 جون 2017 23:18

پانامہ لیکس کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ آئندہ ماہ دے سکتی ہے، جولائی کا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2017ء) عام لوگ اتحاد پارٹی کے قائم مقام چیئرمین جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ آئندہ ماہ دے سکتی ہے، جولائی کا مہینہ ملکی سیاسی حالات کے لئے انتہائی اہم ہے۔ پانامہ لیکس کیس کا فیصلہ آنے کے بعد ملکی سیاسی صورتحال میں کوئی اہم موڑ آسکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق قومی محاذ آزادی کے کارکن اور معراج محمد خان کے دیرینہ ساتھی اظہر جمیل نے اپنے ساتھیوں ولی محمد نوشاد، رئیس اقبال، اقبال قاسمی، رشید میمن، اعجاز عثمانی، انوار زیدی، عیسیٰ بلوچ، اسحاق بلوچ، محمد ضیاء، انور عباس ایڈووکیٹ، احمد بھائی، محمد جلیل اور دیگر کے ہمراہ عام لوگ پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا اور قومی محاذ آزادی کو عام لوگ اتحاد میں ضم نے کا بھی اعلان کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد نے عام لوگ اتحاد پارٹی کی قومی نظریاتی کونسل کی منظوری سے اظہر جمیل کو پارٹی کا جنرل سیکریٹری بنانے کا اعلان کیا۔ جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں ہماری جماعت بھرپور حصہ لے گی اور قومی وصوبائی اسمبلی کی نشستوں پر عام لوگوں کو ٹکٹ جاری کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تنظیم سازی کا آغاز کردیا ہے۔

امید ہے کہ آئندہ انتخابات میں عوام ہمارے امیدواروں کو کامیاب کریں گے۔ اس موقع پر اظہر جمیل نے کہا کہ ملک کے تمام ترقی پسند لوگوں، دانشوروں، جمہوری قوتوں، تنظیموں، گروہوں، استحصال زدہ مزدوروں، کسانوں، نچلے درمیانے طبقے، ٹرانسپورٹرز، ڈاکٹرز اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ عام لوگ اتحاد پارٹی میں شمولیت کریں اور ہمارے شانہ بشانہ ہماری مدد کریں۔

ہماری پارٹی کا منشور بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے وژن کے مطابق ہے۔پریس کانفرنس کے بعد ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ تعلیم اور صحت کا جدید نظام رائج کیا جائے۔ اختیارات وفاق سے صوبوں، صوبوں سے بلدیاتی حکومتوں کو منتقل کئے جائیں۔ ملک میں ایک آزاد خارجہ پالیسی تشکیل دی جائے۔ پاکستان کسی ایسے فوجی اتحاد میں شامل نہ ہو جو کسی مسلم ملک کے خلاف بنایا گیا ہو۔ سی پیک منصوبے کو جلد مکمل کیا جائے۔