حکومت دھمکیاں دے رہی ہے، جے آئی ٹی تفتیشی ادارہ نہیں سپریم کورٹ ہے‘ چودھری شجاعت حسین

اپوزیشن اتحاد میں وزارتِ عظمیٰ کے دو تین امیدوار رکاوٹ ہیں‘سینیٹر مشاہد حسین سید کے والد کرنل امجد حسین کی رسم قل میں صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 22 جون 2017 23:16

حکومت دھمکیاں دے رہی ہے، جے آئی ٹی تفتیشی ادارہ نہیں سپریم کورٹ ہے‘ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2017ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ حکومت جے آئی ٹی کو دھمکیاں دے رہی ہے، اس نے جے آئی ٹی کو تفتیشی ادارہ سمجھ رکھا ہے لیکن وہ تفتیشی ادارہ نہیں بلکہ سپریم کورٹ ہے۔ وہ یہاں پاکستان مسلم لیگ کے سینیٹر مشاہد حسین سید، سید مواحد شاہ اور مجاہد حسین کے والد کرنل (ر) امجد حسین کی رسم قل میں صحافیوں کے سوالات کے جواب دے رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کو دھمکیاں براہ راست سپریم کورٹ کو دھمکی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس میں دو ججوں نے اختلافی نوٹ نہیں دیا بلکہ نوازشریف کے خلاف فیصلہ دیا ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ جے آئی ٹی کی کارروائی میں پیش رفت کے ساتھ اپوزیشن کی حکمت عملی بھی سامنے آئے گی۔

(جاری ہے)

اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے بارے میں سوال پر چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ وزارت عظمیٰ کے دو تین امیدوار اتحاد کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اللہ ہی جانتا ہے کہ 2018ء میں وزیراعظم کون ہو گا۔ مسلم لیگی دھڑوں میں اتحاد کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ انہیں متحد کرنے کی کوشش بھی کرتے رہے ہیں اصل مسلم لیگ پاکستان مسلم لیگ ہے جو الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہے۔ انہوں نے فیصل آباد میں صحافیوں پر تشدد کی بھی مذمت کی۔ رسم قل میں سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی، ایرانی قونصل جنرل بنی اسدی، چودھری جاوید الٰہی، شافع حسین، سالک حسین، ڈاکٹر خالد رانجھا، افراسیاب خٹک، مجیب الرحمن شامی، منیر اے خان، میاں افضل حیات، میاں عمران مسعود، میاں ہارون مسعود، شیخ عمر حیات، جی ایم سکندر، شوکت علی، بلال مصطفی شیرازی اور بڑی تعداد میں سیاسی و سماجی رہنما شریک تھے۔