عام انتخابات پرانی حلقہ بندیوں کے تحت کرانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا،مناسب وقت پر کیا جائیگا،الیکشن کمیشن کی وضاحت

جمعرات 22 جون 2017 23:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2017ء) الیکشن کمیشن نے اگلے عام انتخابات پرانی حلقہ بندیوں کے تحت کرانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے اس سلسلے میں مناسب وقت پر فیصلہ کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل شعبہ تعلقات عامہ ہارون شنواری نے الیکٹرانیک اور پرنٹ میڈیا میں چیف الیکشن کمیشن کے حوالے سے چھپنے والی بعض خبروں کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار محمد رضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ اسلام آباد میں کو چیف شماریات کمشنر آصف باجوہ کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں یہ سوال اٹھایا گیا تھا کہ ہمیں اگر محکمہ شماریات بروقت حتمی ڈیٹا فراہم نہیں کرتا تو کیا عوام ہم سے یہ سوال نہیں پوچھے گی کہ جب نئی مردم شماری ہو گئی ہے تو پھر الیکشن کمیشن پرانی حلقہ بندیوں پر انتخابات کیوں کروا رہا ہے انہوں نے کہاکہ 21جون کو منعقد ہونے والے میٹنگ میں الیکشن کمیشن نے کوئی باقاعدہ فیصلہ نہیں کیا تھا کہ 2018 کے عام انتخابات پرانی حلقہ بندیوں پر کروائے جائیں گے بلکہ چیف الیکشن کمشنر نے چیف شماریات کمشنر آصف باجوہ کی بریفنگ جس میں انھوں نے کہا کہ حتمی ڈیٹا اپریل 2018 سے پہلے نہیں مل سکتاہے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر الیکشن کمیشن کو بروقت مردم شماری کا حتمی ڈیٹا نہیں ملتا تو کیا قوم ہم سے سوال نہیں پوچھے گی کہ نئی مردم شماری کے مطابق حلقہ بندی کیوں نہیں کی جا رہی اور کیوں پرانی حلقہ بندیوں پر عام انتخابات2018 کروائے جائیں گے اس سلسلے میں وضاحت کی جاتی ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کا مذکورہ میٹنگ میں ایک شماریات کے ادارے سے ایک سوال کیا تھا نہ کہ فیصلہ تھا انہوں نے کہاکہ کچھ اخبارات اور میڈیا چینلز نے اس خبر میں یہ تائثردینے کی کوشش کی ہے کہ جیسے الیکشن کمیشن نے فیصلہ کر دیا ہو کہ انتخابات 2018 پرانی حلقہ بندیوں پر ہی ہوں گے اور یہ تائثر درست نہیں ہے انہوںنے کہاکہ اگلے عام انتخابات نئی یا پرانی حلقہ بندیوں کے مطابق کروانے کے بارے میں مناسب وقت پر فیصلہ کیا جائے گا۔

۔۔۔اعجاز خان

متعلقہ عنوان :