کراچی: ایم کیو ایم پاکستان جو دھاندلی کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتی، وقار مہدی

پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری کا ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کی پی ایس 114کے حوالے سے کی گئی پریس کانفرنس پر تبصرہ

جمعرات 22 جون 2017 23:06

کراچی: ایم کیو ایم پاکستان جو دھاندلی کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتی، ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کی پی ایس 114کے حوالے سے کی گئی پریس کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مترادف قرار دیا ہے۔پیپلزپارٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وقار مہدی نے کہا کہ 2017 کا بہترین لطیفہ یہ ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان جو دھاندلی کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتی وہ پیپلز پارٹی پر دھاندلی کا الزام لگا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نو گو ایریاز کے بانی ایم کیو ایم پاکستان ہے جو کہ کراچی شہرکے بچے بچے کو پتہ ہے۔ماضی میں کس نے نو گو ایریاز بنائے ہوئے تھے اور اپنے مخالفین کا وہاں داخلہ بند کیا ہوا تھا۔ آج وہ سارے نوگوایریاز سندھ حکومت کے دہشت گردوں اوران کے سرپرستوں کے خلاف جاری آپریشن کے نتیجے میں ختم ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

کراچی شہر کو دہشت گردوں سے پاک کر کے سندھ حکومت نے کراچی کی عوام کو امن وسکون فراہم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کو پی ایس 114 میں اپنی شکست صاف نظر آرہی ہے جس کی وجہ سے ایم کیو ایم تلملا اٹھی ہے۔ انہوں نے علاقے میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ایم کیو ایم کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد پی ایس 114میں کسی نئی ترقیاتی اسکیموں کا اعلان نہیں کیا ہے اور اگر وہاں جو بھی کام ہورہے ہیں وہ الیکشن شیڈول کے اعلان سے بہت پہلے سے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس ایم کیو ایم کے زیر اثر کے ایم سی اور ڈی ایم سی ایسٹ کے فنڈز کا ایم کیو ایم پاکستان پی ایس 114میں بے دریغ استعمال کررہی ہے اور میئر کراچی کا ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار کے ہمراہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل سے ایک طرف الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑا دی گئی ہے تو دوسری طرف کے ایم سی کے وسائل کا ضمنی الیکشن میں بے تحاشہ استعمال کیا جارہا ہے۔

جبکہ ڈی ایم سی ایسٹ کے چیئرمین مستقل علاقے کے دورے کر کے اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کررہے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے کسی وزیر یا مشیر نے انتخابی حلقہ کا نہ تو دورہ کیا ہے نہ کسی کارنر میٹنگ سے خطاب کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہری جانتے ہیں کہ تیس سال تک اس شہر کو کس نے برباد کیا اورکس نے بچوں کے ہاتھوں میں ہتھیار دے کر قتل وغارت گری کا بازار گرم رکھا اور روشنیوں کے شہر کو اندھیروں اور تاریکیوں کا شہر بنایا۔

انہوں نے کہا کہ یہ تو ضمنی الیکشن ہے تو 2018کے الیکشن میں بھی ایم کیو ایم کو اپنی اصل حیثیت معلوم ہوجائے گی اور کراچی کے عوام امن دشمنوں کو مسترد کرکے امن اور عوام دوست امیدوار کو منتخب کر کے ایک سنہری تاریخ رقم کرینگے اور 9جولائی کو پی ایس 114کی عوام ایم کیو ایم کے تابوت میں آخری کیل ٹوک دینگے اورپاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار سعید غنی بڑی واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کرینگے۔