ضلع سانگھڑ میں ایک سو پچیس سے زائد کاٹن فیکٹریوں میں کام کرنے والے ہزاروں مزدور تین برسوں حکومت کی مقرر کردہ کم از کم اجرت سے محروم

پندرہ ہزار کے بجائے صرف آٹھ سے دس ہزارتک تنخواہ دی جاتی ہے، مکینیکل اسٹاف اور دہاڑی مزدور تمام مراعات سے بھی محروم ہیں، وزیر محنت ناصر شاہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ

جمعرات 22 جون 2017 22:48

سانگھڑ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جون2017ء) سانگھڑ ضلع میں ایک سو پچیس سے زائد کاٹن فیکٹریوں میں کام کرنے والے ہزاروں مزدور تین برسوں حکومت کے اعلان کردہ مزدوری سے محروم ، بجٹ میں کئے جانے والا اضافہ مزدوروں کو نہیں مل رہا ، حکومتی اعلان کردہ پندرہ ہزار کے بجائے صرف آٹھ سے دس ہزارتک تنخواہ دی جاتی ہے،دیگر صوبوں سے آنے والے افراد کی وجہ سے فیکٹری میں کام کرنے والے مکینیکل اسٹاف اور دہاڑی مزدور تمام مراعات سے بھی محروم ، وزیر لیبر ، سیکٹریٹری لیبر اور ڈپٹی کمشنر سانگھڑمزدوروں کی داد رسی کرے ، مزدور رہنمائوں کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق مزدور رہنمائوں وشدل بلوچ،رانا سرور ، اللہ بخش سولنگی، مرتضی گوپانگ ، رانا فاروق اور دیگر نے سانگھڑ اور شہدادپور میں منعقد اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانگھڑ ضلع میں کم و بیش ایک سو پچیس سے زائد کاٹن فیکٹریاں ہیں جن میں سے شہدادپور اور سانگھڑ میں چار کاٹن فیکٹریوں نے کام شروع کردیا ہے اور اگست تک بیشتر کاٹن فیکڑیاں شروع ہو جائیں گی ان فیکٹریوں میں ہزاروں مزدور اور کمینیکل اسٹاف کام کرتا ہے جن کو گذشتہ تین برسوں سے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ اضافہ نہیں دیا گیا ہے حکومت ہر سال بجٹ کے موقع پر تنخواہوں اور مزدوروں کی مزدوری میں دس سے پندرہ فیصد اضافہ کرتی ہے مگر گذشتہ تین برسوں سے سانگھڑ ضلع کے کاٹن فیکٹریوں نے مزدوری میں کسی بھی قسم کا اضافہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی حکومت کی جان سے اعلان کردہ پندرہ ہزار روپے تنخواہ دی جاتی ہے ، انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں روز بہ روز اضافہ ہورہا ہے مگر کاٹن فیکٹریوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی مزدوری میں کسی بھی قسم کا ضافہ نہیں ہوا ہے جس کی وجہ سے مزدور شدید مالی مشکلات سے دوچار رہتے ہیں ، انہوں نے کہا تین برسوں سے مزدوری نہیں بڑھائی گئی ہے اور نہ ہی مزدوروں کو حکومت کی جانب سے اعلان کردہ دیگر مراعات دیے جاتے ہیں ، مزدور رہنما?ں نے وزیر لیبر ، سیکریٹری لیبر اور ڈپٹی کمشنر سانگھڑ عٴْمر فاروق بٴْلو سے مطالبہ کیا ہے کہ کاٹن فیکٹریوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی مزدوری میں فوری طور پر اضافہ کرکے ان کی بے چینی ختم کی جائے اور کا معاشی قتل عام بند کیا جائے۔