تر بیلا ڈیم کا چوتھا توسیع منصوبہ مکمل نہ ہوسکا

ماہرین کو اربوں روپے کی ادائیگیوں سے مشاورت اورتکنیکی معاونت لینے کے باوجودواپڈاکے ا نجینئر ز کی ناقص منصو بہ بندی اور وزیر اعظم کی ہدایت پر تیز تر تکمیل پروگرام کے تحت 51ملین ڈالرز کی اضافی رقم دینے کے باوجود تاخیر

جمعرات 22 جون 2017 22:06

تر بیلا غازی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2017ء) تر بیلا ڈیم کے چوتھے توسیعی منصوبے کے لئے ماہرین کو اربوں روپے کی ادائیگیوں سے مشاورت اورتکنیکی معاونت لینے کے باوجودواپڈاکے ا نجینئر ز کی ناقص منصو بہ بندی اور وزیر اعظم کی ہدایت پر تیز تر تکمیل پروگرام کے تحت 51ملین ڈالرز کی اضافی رقم دینے کے باوجود چوتھا توسیعی منصو بہ فلڈ سیزن کے آغاز میں مکمل نہ ہو سکایاد رہے کہ تر بیلا ڈیم کا چوتھا توسیعی منصو بہ ابتدائی طور پر 48مہینوں میں مکمل ہونا تھا بعد ازاں اس مدت کو کم کر کے 42ماہ کر دی گئی جبکہ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر تیز تر تکمیل پروگرام کے تحت 36ماہ یعنی (تین سال)کردی گئی تھی اور مدت میں کمی پر کنڑیکٹر کو 51ملین ڈالرز اضافی رقم دینے کے ساتھ پہلا برقی یونٹ واپڈاانتظامیہ کے اعلان کر دہ اور وزیراعظم کے عزم کے مطابق ماہ جون 2017فلڈ سیزن کے آغازتک مکمل ہونا تھارواں سیزن میں سرنگ نمبر پانچ پر آپریشن اور فلڈ سیزن بھی شروع ہو چکا ہے اور ماہ جون کو شروع ہوئے 22دن بھی گزر چکے ہیںمگر تاحال منصو بے کی تکمیل کھٹائی میں پڑی ہوئی ہے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی توقعات پر پورا نہ اٴْترنے کی صورت میں منصو بے کی تکمیل میں ایک دن کی تاخیرکا مطلب ساڑھے دس کروڑ روپے کا نقصان روزانہ کی بنیاد پر قومی خزانے کو پہنچ رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :