دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ پر عالمی سوالات کا اٹھنا لمحہ فکریہ ہی:عوامی تحریک

حکومت داخلی و خارجی محاذ پر پاکستان کے مفاد کا تحفظ کرنے میں ناکام ہو گئی

جمعرات 22 جون 2017 22:06

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2017ء) دہشتگردی کی جنگ میں ہزاروں قربانیاں دینے اور کھربوں ڈالر کا نقصان کرنے کے باوجود عالمی مغربی طاقتوں کی طرف سے پاکستان کی امداد روکنا، سوالات اٹھانا خارجہ پالیسی کی مکمل ناکامی ہے، موجودہ حکمران خارجی و داخلی محاذ پر تاریخ کے ناکام ترین حکمران ثابت ہوئے، ان خیالات کا پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران ڈاکٹر ایس ایم ضمیر، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ نے اپنے بیان میں کیا۔

(جاری ہے)

رہنمائوں نے کہا کہ یہ بات لمحہ فکریہ ہے کہ آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد دہشتگردوں کے خلاف شروع کیا گی اور تمام ’’ایوانوں‘‘ نے ان آپریشنز کو کامیاب قرار دیا، سینکڑوں دہشتگرد مارے گئے، بڑی تعداد میں پکڑے گئے ان سے سلیپنگ سیل ختم کرنے کے دعوے بھی کیے گئے اس کے باوجود دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ میں عدم اعتماد کا اظہار لمحہ فکریہ ہے، رہنمائوں نے کہا کہ پاکستان کی داخلی سلامتی کا تحفظ کرنا حکومت اور پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے، ڈاکٹر ایس ایم ضمیر نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی ساری توجہ پاناما لیکس پر مرکوز ہے، وزیر خارجہ تو اس حکومت کے پاس پہلے ہی نہیں تھا اب وزیراعظم بھی جے آئی ٹی میں پیشیاں بھگت رہے ہیں جبکہ عالمی سطح پر پاکستان نا صرف تیزی سے تنہا ہورہا ہے بلکہ دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ پر بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :