پاکستا ن اور آسٹریلیا کے تاجروں کو تجارت و سرمایہ کاری کے مواقعو ں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے پارٹنرشپ قائم کرنی چاہیے ،آسٹریلیا نے ڈیری اور لائیوسٹاک سیکٹر میں نمایاں ترقی کی ہے، ان شعبوں میں اس کا تجربہ پاکستان کے لیے مددگار ثابت ہوسکتا ہے، جان مانڈیو کا لاہور چیمبر کے عہدیدران سے ملاقات میں اظہار خیال

جمعرات 22 جون 2017 21:24

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جون2017ء) آسٹریلین ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ کمیشن کے سینئر ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ کمشنر جان مانڈیو نے کہا ہے کہ پاکستا ن اور آسٹریلیا کے تاجروں کو پارٹنرشپ قائم کرنی چاہیے تاکہ تجارت و سرمایہ کاری کے مواقعو ں سے بھرپور فائدہ اٹھایا جاسکے۔لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر امجد علی جاوا اور نائب صدر محمد ناصر حمید خان سے ملاقات میں جان مانڈیو نے کہا کہ آسٹریلیا نے ڈیری اور لائیوسٹاک سیکٹر میں نمایاں ترقی کی ہے، ان شعبوں میں اس کا تجربہ پاکستان کے لیے مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی یونیورسٹیز تحقیق و ترقی پر خاص توجہ دے رہی ہیں جو معاشی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کی انفارمیشن ٹیکنالوجی سے وابستہ کمپنیاں نئے پارٹنرز تلاش کررہی ہیں لہذا پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کو اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

(جاری ہے)

لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر امجد علی جاوا نے کہا کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان بہترین تعلقات ہیں مگر باہمی تجارت اس کی نمائندگی نہیں کرتی۔

انہوں نے کہا کہ تجارت کا توازن آسٹریلیا کے حق میں ہے اور ہر سال درآمدات اور برآمدات کے درمیان فرق بڑھتا جارہا ہے۔ انہوں نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ رواں سال فروری میں لاہور چیمبر کے وفد نے آسٹریلیا کا دورہ کیا اور حلال ایکسپو 2017ء میں شرکت کی، یہ دورہ بہت مفید رہا۔ انہوں نے کہا کہ ایگری بزنس، تعلیم، آئل اینڈ گیس، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کمیونیکیشن اور پراسیسڈ فوڈ کے شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں جن سے آسٹریلوی سرمایہ کاروں کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے لیکن بدقسمتی سے بہت سی پیداوار پوسٹ ہارویسٹ ٹیکنالوجی نہ ہونے کی وجہ سے ضائع ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی ایگروبیسڈ اور ڈیری انڈسٹری کو استحکام دینے کے لیے جدوجہد کررہا ہے۔ اس سلسلے میں آسٹریلیا کا تعاون پاکستان کے لیے بہت مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہارٹیکلچر، پراسیسنگ، پیکیجنگ، پھلوں اور سبزیوں کے شعبے میں سرمایہ کاری کی بہت گنجائش موجود ہے ۔

لاہور چیمبر کے نائب صدر محمد ناصر حمید خان نے کہا کہ پاکستان بیس کروڑ افراد پر مشتمل ایک بڑی مارکیٹ ہے جبکہ یہاں سستی مگر بہترین افرادی قوت دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی تجارت کے فروغ میں ایوان ہائے صنعت و تجارت اہم کردار ادا کرسکتے ہیںجبکہ نمائشیں اور میلہ جات بھی تجارت بڑھانے کا بہترین ذریعہ ہیں لہذا دونوں ممالک کو اس جانب توجہ دینی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :