پاراچنار، قبائل کا میجر گلفام شہید کیڈٹ کالج کی تعمیر میں تاخیر پر تشویش کا اظہار

اگر کالج کو شہید کے آبائی گاوں سے کہیں اور منتقل کرنے کی کوشش کی گئی تو کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی،قبائل

جمعرات 22 جون 2017 21:52

پاراچنار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2017ء) کرم ایجنسی کے قبائل نے میجر گلفام شہید کیڈٹ کالج کی تعمیر میں تاخیر پر تشویش کا اظہارکیا ہے اور کالج کی تعمیراتی کام فوری طور پر شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔پاراچنار میں قبائلی عمائدین اور میجر گلفام شہید کے رشتہ داروں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مینیجر محمد حبیب ، ممتاز بھائی ، حاجی شیر افضل ، عجیب حسن اور دیگر رہنماوں نے کہا کہ 20 مارچ 2015 کو پاک فوج کے نڈر آفیسر میجر گلفام خیبر ایجنسی میں دھشت گردوں کے خلاف کاروائی کے دوران شہید ہوگئے تھے پاک فوج کی جانب سے جب شہید کے والد سے ان کی خواہش پوچھی گئی تو اپنے ذاتی مراعات کی بجائے شہید بیٹے کے نام پر کیڈٹ کا لج کی تعمیر کا مطالبہ کیا جس پر آرمی چیف نے عالم شیر میں میجر گلفام شہید کیڈٹ کالج بنوانے کا فیصلہ کیا گیا جس کیلئے قبائل نے مفت اراضی بھی فراہم کی گئی ہے مگر دو سال گزرنے کے باوجود میجر گلفام شہید کالج کی تعمیر میں تاخیر کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

قبائلی رہنماوں نے کہا کہ کالج کی تعمیر میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائیگی قبائلی رہنماوں نے کہا کہ اگر میجر گلفام شہید کیڈٹ کالج کو شہید کے آبائی گاوں سے کہیں اور منتقل کرنے کی کوشش کی گئی تو اسے کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ بالش خیل قبائل کے رہنما ملک صفدر علی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت یہ کالج ہمارے علاقے میں تعمیر کرنا چاہتی ہے مگر بالش خیل علاقہ غیر کے لوگوں کے ناجائز تعمیرات اور قبضے کے باعث نو گو ایریا کی شکل اختیار کیا گیا ہے جب تک تصفیہ نہ ہوا ہو اس میں کیڈٹ کالج یا کسی قسم سرکاری تعمیر کی اجازت نہیں دیںگے۔

میجر گلفام شہید کی والدہ نے اس موقع پر کہا کہ میرا بیٹا ایک بار دھشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہوا ہے اگر ان کے نام پر کیڈٹ کالج بنایا گیا تو میں اسے زندہ سمجھوں گی لہذا فوجی قیادت اور سول حکومت کیڈٹ کالج کی تعمیر میں روڑے اٹکانے والوں کی حوصلہ شکنی کریں اور کالج کی تعمیراتی کام جلد شروع کیا جائے اور فوجی قیادت تاخیری حربوں کا نوٹس لیں۔

متعلقہ عنوان :