ٹانک,خیبربینک کے عملے کی من مانیان عروج پراپنی کارکردگی بنانے کیلئے کھاتے داروں کوذلیل کیاجارہاہی, کھا تہ دار

جمعرات 22 جون 2017 21:14

ٹانک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2017ء)اکلوتے خیبربینک ٹانک عملے کی من مانیان عروج پربینک منیجر آفسران بالاکے سامنے اپنی کارکردگی بنانے اور ماہ جون میں زیادہ سے زیادہ منافع ظاہر کرنے کی چکر میںکھاتہ داروں اور عام شہریوںکے کاروباری معاملات مفلوج کرکے رکھ دیئے ماہ جون کے شروع سے کھاتے داروں کے چیک بینک میںکیش کی عدم موجودگی کابہانا بناکرآئے روز واپس خالی ہاتھ لوٹارہے ہیںان خیالات کااظہار ٹانک کے معروف تاجر عرفان سنیٹری کے مالک خالدخان محسودنے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کیا اُنہوں نے کہاکہ صرف آپنی کارکردگی بنانے کیلئے کھاتے داروں کوذلیل کیاجارہاہے کیش کی موجودگی بینک کی ذمہ داریوں شامل ہے چھوٹے مالیت کے چیک توکلیئر کروارہے ہیں لیکن جن بڑے مالیت کے چیک کی آدائیگی سے انکی کارکردگی پر سولیہ نشان لگنے کاخطرہ رہتا ہوتواُن کھاتہ داروں کوٹرخایا جاتاہے جسکے نتیجے میں کاروباری پارٹیوں کے آپس ہونے والے کاروباری لین دین کے طے شدہ معاہدے منسوخ ہوگئے ہیں اور کاروباری طبقے کے درمیا ن بینک عملے کی وجہ سے بداعتمادی بڑھ رہی ہے جسکے نتیجے میں تاجروں کو مالی خسارے کاسامناکرناپڑھ رہا ہے خالد خان محسود نے سٹیٹ بینک اور خیبر بینک کے اعلی افسران سے خیبر بینک ٹانک کے ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لینے کامطالبہ کرتے ہوئے منیجر کیخلاف ہرجانے کا دعوی دائر کرنے کا اعلان کیا