لاہور ، وزیر اعظم کے استعفیٰ کے مطالبہ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پر حکومتی وکلاء کے حملہ کیخلاف لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا اجلاس

جمعرات 22 جون 2017 21:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2017ء) آل پاکستان وکلاء نمائندہ کنونشن کے اعلامیہ کی روشنی میں وزیر اعظم کے استعفیٰ کے مطالبہ اور لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پر حکومتی وکلاء کے حملہ کے خلاف لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہائوس کا اجلاس چوہدری ذوالفقار علی ، صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی زیرِ صدرات منعقد ہوا ۔

اجلاس میںراشد جاوید لودھی نائب صدر لاہور ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن،عامر سعید راں سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، محمد ظہیر بٹ فنانس سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے علاوہ وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ اجلاس سے عامر سعید راں سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ،راشد جاوید لودھی نائب صدر لاہور ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن،محمد ظہیر بٹ فنانس سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ، مرزا عبدالخالق ایڈووکیٹ، عبدالرشید قریشی ایڈووکیٹ، افضال عظیم پاہٹ ایڈووکیٹ، عمیر نیازی ایڈووکیٹ، خالد ملک اعوان ایڈووکیٹ، جواد اشرف ایڈووکیٹ، بابر اے خلجی ایڈووکیٹ، خاور محمود کھٹانہ ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کے سر شرم سے جھک گئے جب اعلیٰ ترین عہدہ پاس رکھ کر نواز شریف جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ نواز شریف دولت کے پجاری ہیں اور ان کا عزت و احترام جیسی عظیم دولت سے دور دور کا واسطہ نہیں۔ وہ کاروبار کی خاطر وطن عزیز کے ازلی دشمن بھارت کے وزیر اعظم مودی کے دوست ہیں۔ ایسے حالات میں ان کا بطور وزیر اعظم رہنا ملک کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے۔ سپریم کورٹ کے پانچ میں سے دو ججز نے ان کے خلاف فیصلہ دیا اور وہ صادق و امین نہ رہے پھر بھی اپنے عہدہ پر براجمان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آل پاکستان نمائندہ وکلاء کنونشن کے وزیر اعظم کے استعفیٰ کے مطالبہ کو سول سوسائٹی ، پروفیسر صاحبان ، دانشور حضرات نے درست قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم وکلاء آئین و قانون اور جمہوریت کے علمبردار اور پاکستان کے محافظ ہیں ہم کسی صورت ایسے شخص کو وزیر اعظم تسلیم نہیں کرتے جو صادق و امین نہ ہو اور اسکا وجود ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کیلئے انتہائی نقصان دہ ہو۔

راشد لودھی نائب صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کے عوام حکمرانوں کے پالے ہوئے گلو بٹوں کے کرتوتوں سے آگاہ ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا۔ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن میں حملہ آور ہو کر توڑ پھوڑ کی اور آج ایک غیر وکیل جنرل ہائوس کے اجلاس میں بدنظمی کا مرتکب ہوا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد حکومتی گلو بٹوں نے سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کے خلاف بولنا شروع کر دیا اور جاوید ہاشمی نے حال ہی میں جے آئی ٹی اور سپریم کورٹ کے جج صاحبان کے خلاف ناشائستہ زبان استعمال کی جسکی لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن شدید مذمت کرتی ہے۔

ہم وکلاء گلو بٹوں کے خلاف متحد و متفق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عید کے بعد نیشنل ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم کے استعفیٰ اور ملک کو کرپشن سے پاک کرنے سے متعلق تحریک کو آگے بڑھانے کیلئے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔ اجلاس کے بعد شرکاء نے وزیر اعظم پاکستان کے استعفیٰ اور حکومتی وکلاء کی بار میں توڑ پھوڑ کے خلاف قائم احتجاجی کیمپ میں دھرنا دیا