ممبران اسمبلی کو یقین دلاتا ہوں کہ انکی رائے کا احترام کر کے جائز تجاویز کو زیر غور لایا جائیگا ،ڈاکٹر محمد نجیب نقی خان

آئندہ مالی سال کیلئے 31.7فیصد نارمل بجٹ ایجوکیشن سیکٹر ،9.3فیصد صحت ، پنشن کیلئے 15.5فیصد ، پولیس کیلئے 6.9فیصد بجٹ مختص کیا گیا ہے جس سے سروس ڈلیوری بہتر ہوگی ، ترقیاتی عمل میں بہتری آئیگی، وزیر خزانہ آزاد کشمیر

جمعرات 22 جون 2017 19:02

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2017ء) آزاد جموں وکشمیرقانون ساز اسمبلی کا اجلاس جمعرات کے روز سپیکر شاہ غلام قادر کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اس موقع پر نظر ثانی میزانیہ 2016-17و تخمینہ میزانیہ 2017-18پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے آزاد کشمیر کے وزیر خزانہ ، منصوبہ و ترقیات ڈاکٹر محمد نجیب نقی خان نے کہا کہ ممبران اسمبلی کو یقین دلاتا ہوں کہ انکی رائے کا احترام کرتے ہوئے انکی جائز تجاویز کو زیر غور لایا جائیگا ۔

آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ہم نے ریاست کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ پیش کیا ہے اپوزیشن اراکین کی جانب سے غیر ضروری تنقید باعث افسو س ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے لیے 31.7فیصد نارمل بجٹ ایجوکیشن سیکٹر کے لیے مختص کیا گیا ہے کیونکہ تعلیم سے ہی کسی خطہ میں ترقی اور خوشحالی آتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 9.3فیصد بجٹ ، صحت ، پنشن کے لیے 15.5فیصد ، پولیس کے لیے 6.9فیصد بجٹ مختص کیا گیا ہے جس سے سروس ڈلیوری بہتر ہوگی اور ترقیاتی عمل میں بہتری آئے گی ۔

جب ہم نے حکومت سنبھالی تو ہم نے محسوس کیا کہ ہم 61ارب کے نارمل بجٹ اور 12ارب کے ترقیاتی بجٹ سے لوگوں کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکتے ۔ ہم نے اس بجٹ کو وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی ہدایت پر دوبارہ دیکھا اور اسکے اضافے کے لئے کام کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے اپنے ذرائع سے 20ارب روپے اکٹھے ہوتے ہیں ۔ اسی طرح کشمیر کونسل سے 80فیصد انکم ٹیکس کی مد میں حاصل ہوتے ہیںجسکا تخمینہ 12ارب روپے تھا ۔

اس طرح واٹر یوز چارجز 1ارب کے قریب ملتے ہیں ۔ وزیر اعظم آزاد کشمیرنے پہلی مرتبہ انکم پر رویومیٹنگز منعقد کروائیں اور ریگولر جائزہ لیا کہ ہماری آمدن کتنی ہورہی ہے ۔ ہم نے بہتر انتظامی تنظیم سے اپنی آمدن بڑھانے پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے اپنے ذرائع بڑھانے کے لیئے آئینی اصلاحات تجویز کیں اور واٹر یوز چارجز بڑھانے کا معاملہ وفاق سے اٹھایا ۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں پیپلزپارٹی کی حکومت نے وفاق میں اپنی حکومت سے ہمارے مسائل موثر انداز میں نہیں اٹھائے لیکن وزیر اعظم آزاد کشمیر نے خصوصی کاوش کی اور میاں نواز شریف سے اپنے مسائل اٹھائے جس پر میاں نواز شریف وفاقی وزراء کے ہمراہ خود مظفرآباد آئے اور کشمیر یوں کو ان کے حقوق دینے کا آغاز کیا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کو آزاد کشمیر کے جملہ مسائل کے حوالہ سے تفصیلی بریفنگ دی جس پر انہوں نے ہمارے مسائل کو حل کرنے کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی علاقہ کی ترقی اس کے روڈ نیٹ ورک سے ہوتی ہے جس کی بہتری سے ہمارے دونوں پوٹینشل سیاحت اور ہائیڈرل میں اضافہ ہوگا۔ ہم نے روڈ انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے 9ارب 04کروڑ روپے رکھے جو پچھلے سال سے سو فیصد زیادہ رقم ہے ۔ پاور سیکٹر کے لیے 3ارب 52کروڑ روپے رکھے گئے ہیں ۔ دواریاں اور نگدر میں دو پاور پراجیکٹ شروع ہونے والے ہیں ۔

وزیر اعظم کمیونٹی انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت بلا تخصیص ہر حلقہ میں چار چار کروڑ دیے اورشفافیت سے منصوبہ جات کی تکمیل کو یقینی بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے میر پور میں کیتھ لیب کے لیے فنڈز رکھے اب آزاد کشمیر کے اندر انجیوگرافی اور انجیوپلاسٹی ہو سکے گی ۔ اس طرح ایمز میں سٹی سکین کی سہولت کے لیے بھی فنڈز رکھے ہیں ۔ ہم نے ہر سیکٹر کے فنڈز میں اضافہ کیا ہے ۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ مہاجرین ہمارے لیے قابل احترام ہیں اور حکومت سازی میں اہم کر دار ادا کرتے ہیں ان کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے نیا منصوبہ شروع کیا جارہا ہے ۔ اس کے علاوہ 1989کے مہاجرین کے لیے الگ سکیمیں شروع کی جارہی ہیں جن سے ان کا معیار زندگی بلند ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر اس سال فیڈرل PSDP میں آزاد کشمیر کے لیے 30ار ب روپے رکھے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں روڈ انفراسٹرکچر کو ضرورت کی بنیاد پر بہتر کیا جارہا ہے جس علاقہ کی روڈ زیادہ خراب تھیں انکو بجٹ میں شامل کیا گیا ہے اس سے یہ تاثر لینا غلط ہے کہ کسی خاص علاقے کو فوکس کیا گیا ہے ۔ ہم آزاد کشمیر بھر کے روڈ انفراسٹرکچر کو اپ لفٹ کریں گے ۔ ہم نے عدالتی فیصلہ کے مطابق ایجوکیشن پیکج کو ری وزٹ کیا اور بجٹ میں بلا تخصیص موجودہ اداروں میںضروریات پوری کرنے کے لیے فنڈز مختص کیے ہیں ۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی نشاندہی پر وزیر اعظم نواز شریف نے سی پیک کو آزاد کشمیر تک توسیع دی اور PSDPمیں مانسہرہ سے مظفرآباد روڈکے پہلے حصہ کے لیے فنڈز رکھ دئیے ہیں ۔ پورے پاکستان میں سی پیک کے تحت 8انڈسٹریل زون بنیںگے جبکہ 1زون میر پوربھمبر میں وزیر اعظم آزاد کشمیر کی تحریک پر میاں نواز شریف نے دیا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے جس جاندار انداز میں ہمارا موقف پیش کیا اس سے آج ہم آزاد کشمیر میں ایک تاریخی ترقیاتی بجٹ خرچ کرنے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :