قطر کا گھیراؤ نہیں بلکہ بائیکاٹ کیا گیا ہے، سعودی عرب

قطر کل بھی اگر 2014ء کے معاہدے کی پاسداری کرے تو تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں‘سعودی بائیکاٹ کی وجہ سے قطر میں کسی انسانی المیہ نے جنم نہیں لیافضائی اور سمندری راستے کھلے ہیں اور قطر میںکسی قسم کا بحران نہیں ہے قائم مقام سعودی سفیرمروان بن رضوان کی سعودی سفارتخانے میں میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ

جمعرات 22 جون 2017 17:58

قطر کا گھیراؤ نہیں بلکہ بائیکاٹ کیا گیا ہے، سعودی عرب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جون2017ء) سعودی عرب نے قطر کے گھیراؤ کی اطلاعات کو غلط قراردیتے ہوئے واضح کیا ہے قطر کا صرف بائیکاٹ کیا گیا ہے کل بھی اگر 2014ء کے معاہدے کی قطر پاسداری کرے تو تعلقات معمول پر آ سکتے ہیں،سعودی بائیکاٹ کی وجہ سے قطر میں کوئی انسانی المیہ جنم لینے کے خدشات بھی درست نہیں ہیں۔سعودی سفارتخانے کے ناظم الامور اور قائم مقام سفیر مروان رضوان نے جمعرات کو یہاں سعودی سفارتخانے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ سعودی عرب نے قطر کا بائیکاٹ کیا ہے۔

قطر کے گھیرائو یا محاصرے کا تاثر بالکل غلط ہے۔سعودی عرب کی فضاء سے کوئی بھی طیارہ گزر کر جا سکتا ہے اور خوراک سمیت کسی بھی قسم کا سامان لے جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ صبر کی ایک حد ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

قطر نے سعودی عرب کے ساتھ کیا گیا 2014ء کا معاہدہ توڑا جس کے بعد ہم نے قطر کا بائیکاٹ کیا۔یہ صرف قطر اور سعودی عرب کا معاملہ ہے کسی تیسرے ملک کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔

آج بھی خلیجی ممالک ایک ہیں۔ہماری منزل ایک ہے۔قطر آج بھی اگر 2014ء کے معاہدے کی پاسداری کرے تو اس کے ساتھ تعلقات بہترہو سکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اختلافات ختم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی اور اب بھی لگ رہا ہے کہ بائیکاٹ کا کچھ فائدہ ضرور ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مکہ اور مدینہ سمیت تمام مقدس مقامات پر ہم غیر مسلموں کے علاوہ کسی کو نہیں منع کرتے قطر سمیت پوری دنیا کے مسلمان وہاں آ سکتے ہیں۔

مروان رضوان نے کہا کہ سعودی عرب ہمیشہ سے داخلی و خارجی طور پر دہشتگردی کا شکار رہا ہے 34 ملکی اسلامی اتحاد دہشتگردی کے خلاف ہے کسی خاص ملک کے خلاف نہیں۔انہوں نے کہا کہ جب قطر کے ساتھ اختلافات شروع ہوئے تو مزید انکشافات سامنے آئے۔ایران اور قطر کا معاملہ مختلف ہے۔قطر کی جانب سے دہشتگرد تنظیموں کی سپورٹ کی جا رہی ہے اور فرقہ واریت کو ہوا دی جا رہی ہے سعودی عرب موجودہ صورتحال پر خوش نہیں ہے۔ہم نے سوڈان اور کویت کی طرف سے ثالثی کی پیشکش قبول کی۔انھوںنے کہاکہ قطری میڈیا یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف سعودی قیادت میں فوجی اتحاد کے خلاف غلط رپورٹیں جاری کررہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :