افغان طالبان نے امریکی اور آسٹریلوی یرغمالیوں کی نئی وڈیو جاری کر دی،

مغویوں کا ٹرمپ سے رہائیکیلئے کوششوں کا مطالبہ

جمعرات 22 جون 2017 15:21

افغان طالبان نے امریکی اور آسٹریلوی یرغمالیوں کی نئی وڈیو جاری کر دی،
کابل/واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جون2017ء) افغان طالبان نے امریکی اور آسٹریلوی یرغمالیوں کی نئی وڈیو جاری کر دی جس میں مغویوں نے صدر ٹرمپ سے رہائی کے حصول کیلئے باغیوں کے ساتھ مذاکرات کا مطالبہ کردیا۔امریکی میڈیا کے مطابق افغان طالبان نے ایک نئی وڈیو جاری کی ہے جِس میں دو پروفیسر نظر آ رہے ہیںجِن میں سے ایک امریکی جب کہ دوسرے آسٹریلیائی ہیں، جنھوں نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ رہائی کے حصول کے لیے اِس اسلام نواز باغی گروپ کے ساتھ مذاکرات کیے جائیں۔

60سالہ امریکی کیون کنگ اور 48 برس کے آسٹریلوی، ٹموتھی ویکز کابل میں امریکن یونیورسٹی آف افغانستان میں تدریس سے وابستہ رہے ہیں۔ انھیں گذشتہ اگست میں بندوق کی نوک پر کیمپس کے قریب سے اغوا کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

افغان طالبان، اِن دو پروفیسروں کے بدلے اپنے سپاہیوں کی رہائی کے خواہاں ہیں، جو امریکی قیادت والے بگرام کے فضائی اڈے اور پلِ چرخی نامی افغان قید خانے میں بند ہے۔

یہ بات یرغمال بنانے والوں نے اپنے دو وڈیو پیغامات میں کہی ہے۔کنگ نے لمبی داڑھی رکھ لی ہے۔ بقول ان کے، قید کرنے والے، میرے ساتھ اچھی طرح پیش آتے ہیں۔ انھوں نے مجھے اور میرے ساتھی، ٹِم ویکز کو مہمان کے طور پر رکھا ہوا ہے لیکن، ہر قیدی کی بالآخر یہی خواہش ہوتی ہے کہ اسے قید سے رہائی ملے۔کنگ کہتے ہیں کہ انھوں نے 16جون کو یہ پیغام ریکارڈ کرایا ہے۔

ان کی طرف سے، ویکز نے آسٹریلیائی سیاست دانوں پر زور دیا کہ معاملہ پارلیمان میں اٹھایا جائے، یہ کہتے ہوئے کہ ان کے لیے وطن واپسی کی ایک ہی صورت ہو سکتی ہے، اور وہ یہ کہ آسٹریلیا کے وزیر اعظم (میلکم ٹرن بل) طالبان اور صدر ٹرمپ سے گفتگو کریں، تاکہ انھیں قید کرنے والوں سے کوئی سمجھوتا طے پا سکے۔ویکز نے کہا کہ میری دعا ہے کہ جلدی میں ایسا ہو اور یہ کہ طالبان سپاہی عید سے پہلے اپنے اہل خانہ سے آ ملیں، اور میں اپنے اہل خانہ اور احباب کے ساتھ مل سکوں۔

برائے مہربانی، میری مدد کی جائے۔ شکریہ۔طالبان کی جانب سے جنوری میں ذرائع ابلاغ کو جاری کی جانے والی دوسری وڈیو میں کہا تھا کہ اپنے مطالبات کو سامنے لانے کے لیے ان کے پاس یہ ثبوت موجود ہے۔ نہ تو حکومت افغانستان ناہی ہی امریکی حکام نے اس وڈیو پر کوئی بیان جاری کیا تھا۔خیال کیا جاتا ہے کہ مغوی بدنام حقانی نیٹ ورک کی حراست میں ہیں، جو طالبان کا اتحادی ہے۔یہ وڈیو ایسے وقت سامنے آئی ہے جب افغان حکام طالبان کے ایک گروپ کو پھانسی دینے کا ارادہ رکھتے ہیں، جن پر دہشت گردی کا الزام ثابت ہوا ہے۔تاہم، ابھی یہ واضح نہیں آیا انس حقانی، جو حقانی نیٹ ورک کے بانی، جلال الدین حقانی کا بیٹا ہے، قیدیوں کے اِس گروپ میں شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :