برجستہ اور فی البدہیہ اشعار کا استعمال ،

منطق اور دلیل پر مبنی خطاب سینئر چوہدری طارق فاروق نے اپوزیشن کی خواہشات پر پانی پھیر دیا ڈیڑھ گھنٹہ کے طویل خطاب میں وزیر حکومت نے آزاد کشمیر حکومت کی حکمت عملی اور تفصیلی بات کی ‘10ماہ کی کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ مسلم لیگ ن خطہ کے اندر حکومت کرنے کی حقیقی اہل ہے

جمعرات 22 جون 2017 14:42

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جون2017ء) برجستہ اور فی البدہیہ اشعار کا استعمال ، منطق اور دلیل پر مبنی خطاب ، سینئر چوہدری طارق فاروق نے اپوزیشن کی خواہشات پر پانی پھیر دیا ۔ اپنے ڈیڑھ گھنٹہ کے طویل خطاب میں وزیر حکومت نے آزاد کشمیر حکومت کی حکمت عملی اور تفصیلی بات کی اور دس ماہ کی کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ مسلم لیگ ن خطہ کے اندر حکومت کرنے کی حقیقی اہل ہے ۔

چوہدری طارق فاروق جمعرات کی شام جب ایوان میں خطاب کررہے تھے تو حکومتی بینچوں پر ممبران کی اکثریت موجود تھی البتہ اپوزیشن کی بڑی شخصیات جاچکی تھی ۔ چوہدری طارق فاروق نے اپنی تقریر کا آغاز شعر سے کیا انہوں نے قائد حزب اختلاف چوہدری یاسین اور سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان کی جانب سے اٹھائے گئے نکات اور الزامات کا تفصیلی جواب دیا ۔

(جاری ہے)

اپنی تقریر میں انہوں نے سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان کو آڑے ہاتھوں لیا ۔ ایک موقع پر انہوں نے یہ شعر پڑھا کہ سانپوں کے مقدر میں وہ زہر کہاں جو انسان عداوت میں اگلتے ہیں آزاد کشمیر میں این ٹی ایس کے نفاذ پر حکومتی اور اپوزیشن ممبران کے اعتراض اور تنقید کا جواب دیتے ہوئے چوہدری طارق فاروق نے یہ شعر پڑھا ۔ لوگوں نے اس پر بھی سوالات اٹھائے ہم دشت میں کیوں باد صبا کھینچ لائے سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان کے انداز گفتگو اور دھمکی آمیز لہجے پر چوہدری طارق فاروق نے یہ شعر پڑھا ہے شوق کلام جن کو بناتے رہیں باتیں ہم کام کے دھنی فقط عمل کے ہیں قائل اپنے خطاب میں مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان کی شخصیت کے حوالے سے سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان کے پیدا کردہ تاثر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سردار محمد عبدالقیوم خان کی شخصیت ہمہ گیر اور خوبیوں سے مزین تھی انہیں کسی مخصوص خول میں بند نہیں کیا جاسکتا۔

اس موقع پر انہوں نے یہ شعر پڑھا ۔ محسن ہمارے ساتھ بڑا حادثہ ہوا ہم رہ گئے ہمارا زمانہ چلا گیا ۔ چوہدری طارق فاروق نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت اپنی ترجیحات پر سختی سے عمل کریگی ۔ انہوں نے بیوروکریسی کے مخصوصی دھڑے کے کردارکو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ چوہدری طارق فاروق کے خطاب سے قبل بعض اپوزیشن زعما یہ تاثر دینے کی کوشش کررہے تھے کہ حکومتی ٹیم میں کوئی اختلاف رائے ہے اور یہ کہ بجٹ بنانے کیلئے کوئی کمیٹی بنائی گئی تھی جس نے جماعتی پالیسی کے مغائر بجٹ تشکیل دیا۔

سینئر وزیر چوہدری طارق فاروق نے اپنے خطاب میں سابق وزیراعظم کی جانب سے پلندری اور بھمبر کا مخصوص پیرائے میں تذکرہ کرنے کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ سردار عتیق احمد خان کو اپوزیشن لیڈر نہ بننے کا دکھ ہے ۔ چوہدری طارق فاروق کے تفصیلی خطاب کے بعد حکومتی بینچوں پر موجود ممبران کے چہرے خوشی سے چمک رہے تھے ۔ اسپیکر اسمبلی شاہ غلام قادر نے بھی سینئر وزیر کے خطاب کے دوران اٹھائے گئے نکات اور وضاحتوں پر اپنی صفائی پیش کی ۔