جامعہ کراچی اور چین کے صوبے حنان میں قومی معاشی و تکنیکی ڈیویلپمنٹ زون کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

دونوں ادارے ادویات اور صحت بخش قدرتی غذا کے شعبوں میں مشترکہ طور پر ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ پر کام کرینگے

جمعرات 22 جون 2017 14:07

جامعہ کراچی اور چین کے صوبے حنان میں قومی معاشی و تکنیکی ڈیویلپمنٹ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2017ء) بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی اور چین کے صوبے حنان کے لیانگ میں قومی معاشی و تیکنیکی ڈیویلپمنٹ زون (این ای ٹی ڈی زیڈ، ایل وائی) کے درمیانایک مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط ہوئے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت دونوں ادارے ادویات اور صحت بخش قدرتی غذا کے شعبوں میں مشترکہ طور پر ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ پر کام کرینگے۔

معاہدے کے مطابق بین الاقوامی مرکز اور چینی ادارے کے درمیان سائنسدانوں اور ٹیکنیشنوں کا باہمی تبادلہ بھی کیا جائیگا تاکہ ماہرین کو سائنسی، تربیتی اور تحقیقی مواقع فراہم ہوسکیں، دونوں تعلیمی و تحقیقی ادارے ہر سال متعلقہ موضوعات پر مشترکہ ورکشاپ کا انعقاد بھی کرینگے، اس معاہدے کی مدت پانچ سال ہے جبکہ اس معاہدے کی بحالی دونوں اداروں کے درمیان تحریری اطلاع سے ممکن ہوگی۔

(جاری ہے)

آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری اور این ای ٹی ڈی زیڈ ایل وائی کے چیئرمین گویو لیفو نے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ ، جامعہ کراچی میں منقدہ ایک تقریب کے دوران اس مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط کیے، اس تقریب میں سابق وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی اور اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان کے سابق سربراہ پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمن، شیخ الجامعہ ہمدرد، پروفیسر احسنہ ڈار جبکہ چینی وفد میں شامل دیگر مندوبین بشمول چن زیاگو، پروفیسر لیو زینمن، وینگ دھو اور جیانگ دی جیان بھی موجود تھے۔

پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوھدری نے کہا کہ اس معاہدے سے پاکستان اورچین کے درمیان ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے شعبے میں مشترکہ کوششوں میں مزید اضافہ ہوگااور مشترکہ تحقیقی کام کو فروغ ملے گا، انھوں نے کہا بین الاقوامی مرکز تیسری دنیا کی ایک معتبر اور مستند ریسرچ اسٹیبلشمنٹ ہے، انھوں نے کہا بین الاقوامی مرکز اپنی نوعیت کا واحد پاکستانی تحقیقی ادارہ ہے جونہ صرف آئی ایس او سے سند یافتہ ہے بلکہ "یونیسکوسینٹر فار ایکسلینس کیٹیگری 2 انسٹی ٹیوٹ" کے منصب پر بھی فائز ہے۔

چینی اسکالر گویو لیفو نے بین الاقوامی مرکز میں موجود جدید تحقیقی سہولیات کی تعریف کی اور کہا کہ اس معاہدے کا مقصد صحت کے ماہرین کی تربیتی و تیکنیکی صلاحیتوں کو مزید بڑھانا ہے، انھوں نے کہا این ای ٹی ڈی زیڈ ایل وائی ای ریسرچ اور ڈیویلپمنٹ کے شعبے میں ایک قومی سطح کا پلیٹ فارم ہے جس سے 800 سے زیادہ اینٹرپرائزز بشمول بائیو میڈیسن اور ہربل دواساز فیکٹریاں شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :