داعش نے موصل کی تاریخی جامع مسجد النوری کو شہید کر دیا

اسی مسجد سے داعش کے خود ساختہ خلیفہ ابوبکر البغدادی نے اپنی حکومت کا اعلان کیا تھا جس وقت داعشی جنگجوئوں نے مسجد کو تباہ کیا اس وقت ہمارے فوجی 50 پچاس میٹر کی دوری پر تھے‘عراقی کمانڈر

جمعرات 22 جون 2017 12:06

داعش نے موصل کی تاریخی جامع مسجد النوری کو شہید کر دیا
بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2017ء) عراقی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ داعش نے موصل میں تاریخی جامع مسجد النوری کو شہید کر دیا ہے۔ تاریخی اہمیت کے حامل مینار کو بھی دھماکوں سے اڑا دیا گیا۔تاہم دولتِ اسلامیہ کے خبر رساں ادارے العماق کا کہنا ہے کہ اس مسجد کو ایک امریکی لڑاکا طیارے نے نشانہ بنایا۔ عراق کی وزارت دفاع کے مطابق داعش کے جنگجوؤں نے مسجد النوری کے ڈھانچے اور مینار کی بنیادوں پر بارود نصب کر دیا اور پھر دھماکوں سے مسجد کی عمارت کو شہید کر دیا۔

عراقی فورسز مغربی موصل میں مسجد النوری پر قبضے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کر رہی ہیں۔ عراقی فورسز نے اسی ہفتے قدیم شہر میں داعش کے بچے کچھے جنگجوؤں کے خلاف کارروائی شروع کی تھی لیکن داعش نے مسجد النوری پر قبضے سے قبل ہی اس کو شہید کر دیا۔

(جاری ہے)

جون 2014 سے اس تاریخی مسجد پر داعش کا سیاہ پرچم لہرا رہا تھا اور اسی مسجد سے داعش کے خود ساختہ خلیفہ ابوبکر البغدادی نے اپنی حکومت کا اعلان کیا تھا۔

ادھر عراقی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ مسجد کو دھماکے سے اڑانا شکست کا اعتراف ہے۔جائے وقوع کی تازہ ترین تصاویر میں مسجد اور اس کا مینار تباہ شدہ دیکھا جا سکتا ہے۔موصل کے معرکے پر عراقی فورس کے کمانڈر کا کہنا ہے کہ جس وقت دولتِ اسلامیہ نے تاریخ کے خلاف یہ جرم کیا اور مسجد کو تباہ کیا اس وقت ان کے فوجی 50 پچاس میٹر کی دوری پر تھے۔ادھر ایک امریکی کمانڈر کا کہنا تھا کہ دولتِ اسلامیہ نے موصل اور عراق کا ایک خزانہ تباہ کر دیا ہے۔

میجر جنرل جوڑف مارٹن کا کہنا تھا کہ یہ عراق اور موصل کے عوام کے خلاف ایک جرم ہے اور اس بات کی مثال ہے کہ اس تنظیم کو کیوں تباہ کر دیا جانا چاہیے۔عراق اور شام میں متعدد تاریخی ثقافتی مقامات کو تباہ کیا جا چکا ہے۔ حکومت نے مشرقی موصل کو آزاد کروا لینے کا اعلان جنوری 2017 میں کیا تھا تاہم شہر کا مغربی حصہ آزاد کروانا قدرے مشکل ثابت ہو رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :