میڈیا میں کسی جگہ بھی جنرل راحیل شریف کو اسلامی فوجی اتحاد کی وردی پہنے ہوئے اورباقاعدہ طور سے اتحاد کی کمان ٹیک اوور کرتے ہوئے نہیں دکھایا گیا ،امریکی صدر نے واضح کردیا ہے کہ یہ اتحاد ایران کے خلاف ہے ، یہ بڑی گیم چل رہی ہے ہمیں اس سے نکل جانا چاہیے ، راحیل شریف کو چاہیے کہ وہ فوراً وطن واپس آجائیں ،وہ دہشتگردی کے خلاف وزیراعظم نوازشریف کے مشیر بن جائیں، ان کو حکومت کی طرف سے این او سی جاری کیا گیا جس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ان کو باقاعدہ طور سے حکومت کی طرف سے وہاں تعینات کیا گیا ہے ،سابق سیکرٹری دفاع نعیم خالد لودھی کی نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

بدھ 21 جون 2017 23:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جون2017ء) سابق سیکرٹری دفاع نعیم خالد لودھی نے کہا ہے کہ میڈیا میں کسی جگہ بھی جنرل راحیل شریف کو اسلامی فوجی اتحاد کی وردی پہنے ہوئے اورباقاعدہ طور سے اتحاد کی کمان ٹیک اوور کرتے ہوئے نہیں دکھایا گیا ،امریکی صدر نے واضح کردیا ہے کہ یہ اتحاد ایران کے خلاف ہے ، یہ بڑی گیم چل رہی ہے ہمیں اس سے نکل جانا چاہیے ، راحیل شریف کو چاہیے کہ وہ فوراً وطن واپس آجائیں ،وہ دہشتگردی کے خلاف وزیراعظم نوازشریف کے مشیر بن جائیں، ان کو حکومت کی طرف سے این او سی جاری کیا گیا جس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ان کو باقاعدہ طور سے حکومت کی طرف سے وہاں تعینات کیا گیا ہے ۔

وہ بدھ کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ میڈیا میں کسی جگہ بھی جنرل راحیل شریف کو اسلامی فوجی اتحاد کی وردی پہنے ہوئے نہیں دکھایا گیا ،دوسرا وہ تقریب نہیں دیکھی جس میں سپہ سالار اتحاد کی کمان ٹیک اوورکرتا ہے ،یہ دونوں چیزیں ابھی تک مسنگ ہیں جس کا مطلب ہے کہ وہ سرکاری طور پر ادھر اپوائنٹ تو ہوگئے ہیں مگر ان کو ابھی تک باقاعدہ ذمہ دارایاں یا سربراہی تفویض نہیں کی گئی ،وہاں کیا سلسلہ چل رہا ہے اس بارے میں میں کوئی قیاس آرائی نہیں کرسکتا ۔

(جاری ہے)

نعیم خالد لودھی نے کہا کہ کسی آفیسر نے سروس کے بعد ایک سال کے اندر غیر ملک میں کوئی کام کرنا ہوتا ہے تو وہ آرمی سے اور حکومت سے این او سی لیتا ہے ، این او سی کا مطلب ہوتا ہے کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے جبکہ اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ حکومت نے ان کو اپنی مرضی سے وہاں تعینات کیا ہے ،آرمی چیف کا عہدہ بہت بڑا ہوتا ہے ،کوئی بھی آرمی چیف اس طرح کی ملازمت نہیں کرسکتا ، میرا اندازہ ہے کہ ہوسکتا ہے ہمارے ملک میں کچھ لوگ ان کی شہرت سے خائف ہوں اور وہ چاہتے ہوں کہ وہ یہاں سے چلے جائیں ،میرا اندازہ غلط بھی ہوسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اب تو امریکی صدر نے بالکل واضح کردیا کہ یہ اتحاد ایران کے خلاف ہے جبکہ دہشتگردی کی تو ابھی تک اقوام متحدہ نے کوئی خاص تعریف بھی پیش نہیں کی ، ایک ملک کیلئے دہشتگردلوگ دوسرے ملک کے آزادی پسند ہیرو بھی ہوسکتے ہیں جیسا کہ حماس اور کشمیر وغیرہ میں ہورہا ہے ۔ سابق سیکرٹری دفاع نے کہا کہ اسلامی فوجی اتحاد کے ذریعے اس خطے میں بڑی گیم کھیلی جا رہی ہے ،ہمیں اس سے نکل جانا چاہیے ،ابھی تک وزرائے دفاع کو بلا کر اس اتحاد کے ٹی اوآرز بھی طے نہیں کئے گئے اور قطر سعودی عرب تنازعہ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمیں اس اتحاد سے نکل جانا چاہئیے اور جنرل راحیل شریف صاحب کو فوری طور پر وطن واپس آجانا چاہیئے کیونکہ مجھے اس اتحاد کے اندر بہت بڑی سازش بھی محسوس ہو رہی ہے ۔

نعیم لودھی نے کہا کہ راحیل شریف اگر کوئی خدمات سرانجام دینا چاہتے ہیں تو پاکستان میں دہشتگردی ابھی ختم نہیں ہوئی انہیں چاہیے کہ وہ وزیراعظم کے مشیر بن کر دہشتگردی کے خلاف خدمات سرانجام دیں یا اگر وہ سعودی عرب میں ہی رہنا چاہتے ہیں تو وہاں پر سعودی شاہ کے مشیر بن جائیں مگر افواج کی کمان مت سنبھالیں ۔