روزہ اس بات کا متقاضی ہے کہ جھوٹ اور منافقت کی زندگی ترک کی جائے، مولانا عبدالحق ہاشمی

اپنی زندگیوں کو محض اللہ کے تعالیٰ کے بتائے ہوئے طریقوں کے مطابق گزاری جائے ،رمضان المبارک کی سعادتیں ، رحمتیں اور برکتوں کا نزول امت مسلمہ پر سایہ فگن ہے ، امیر جماعت اسلامی بلوچستان

بدھ 21 جون 2017 23:33

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جون2017ء) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہاہے کہ روزہ اس بات کا متقاضی ہے کہ جھوٹ اور منافقت کی زندگی ترک کی جائے اوراپنی زندگیوں کو محض اللہ کے تعالیٰ کے بتائے ہوئے طریقوں کے مطابق گزاری جائے ،رمضان المبارک کی سعادتیں ، رحمتیں اور برکتوں کا نزول امت مسلمہ پر سایہ فگن ہے ، رمضان المبارک کا تیسرا اور آخری عشرہ جاری ہے اوررمضان المبارک کا مہینہ بہت جلد ہم سے رخصت ہونے والا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ نبی کریم ؐ نے فرمایا برباد ہوا وہ شخص جس نے رمضان کا مہینہ پایا اور اپنی مغفرت نہ کروائی ،اس لیے ہر فرد کو رمضان المبارک کے قیمتی لمحات کو مغفرت جنت کی طلب اور دوزخ سے نجات ،روحانی سکون دائمی کامیابی کیلئے استعمال کرناچاہیے۔

(جاری ہے)

آخری عشرہ جاری ہے ہمیں اپنی آخرت کا سامان تیار کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں اپنی اجتماعی اور انفرادی زندگی اللہ کے بتائے ہوئے اصولوں کے مطابق گزارنا چاہیئے اللہ تعالیٰ کو کسی شخص کا بھوکا رہنا اور رات بھر جاگنا مطلوب نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ سے تعلق کو مضبوط کرنا ،مغفرت طلب کرنا ، گناہوںکو ترک کردینا مطلوب ہے ، روزہ کا مطلب محض بھوکا رہنا نہیں بلکہ روزے کے جتنے بھی تقاضے ہیں ان پر عمل کرنا ، اپنے گناہوں سے تائب ہونا ،اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو خالصتاً اللہ کے نظام کے مطابق گزارنا دراصل یہی اللہ کی مشیت اور روزے کا تقاضہ ہے ۔

عوام الناس رمضان المبارک کے بعد بھی عبادات کو جاری رکھیںرمضان کے اختتام کے ساتھ ہی مساجد کا ویران ہونا لمحہ فکریہ ہے نوجوانوں کو رمضان المبارک میں عبادات کی طرف متوجہ ہونا خوش آئند ہے مگر اس سے صرف رمضان تک محدود نہ رکھا جائیں جھوٹ اور منافقت گناہوں ،وقت ووسائل اور صلاحیتوں کی ضیاع سے پرہیز کیا جائیںاپنے وقت ،مال وصلاحیتوں کو دین اسلام کی ترویج واشاعت پر خرچ کی جائیں اسلامی تعلیمات اور شعائر اسلام کو عام کیا جائیں رمضان المبارک میں قیمتی لمحات کو عبادات کے بجائے فالتو چیزوں میں ضائع کرنا اپنے ساتھ زیادتی ہے اس بار ے میں آخرت میںسختی سے پوچھا جائیگا ۔