جمعیت علمائِ افغان رجڑ چارسدہ نے عیدالفطر کے حوالے سے اجلاس 24 جون کو طلب کرلیا

بدھ 21 جون 2017 21:00

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جون2017ء) جمعیت علمائِ افغان رجڑ چارسدہ نے عیدالفطر کے حوالے سے اجلاس 24 جون کو طلب کرلیا، چاند نظر آنے کی صورت میں عید 25 جون کو ہوگی اور نہ آنے کی صورت میں 26 جون کو عید ہوگی، صدقہ فطرانہ 80 روپے فی کس مقرر کردیا گیا جبکہ اجلاس میں مرکزی رؤیت ھلال کمیٹی کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا کیونکہ وہ اپنی افادیت کھو چکی ہے۔

اس حوالے سے جمعیت علمائِ افغان رجڑ چارسدہ کا اجلاس زیرِ صدارت مولانا محسن الدین المعروف صاحب حق صاحب منعقد ہوا جس میں جید علمائِ کرام سابق ایم این اے مولانا غلام محمد صادق، مولانا مفتی عبداللہ شاہ، مولانا محب گل عمرزئی، مولانا مجید گل ناظم سمیت ضلع بھر کے علمائِ کرام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں عیدالفطر کے حوالے سے تفصیلی غور و خوض ہوئی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عیدالفطر کے حوالے سے 24 جون بروز ہفتہ بشب اتوار شب التماس ہوگی جسکے لئے اجلاس طلب کیاگیا ہے اور اگر اس میں شرعی شہادتیں موصول ہوئیں تو 25 جون کو عیدالفطر ہوگی اور اگر چاند نظر نہ آنے کی شہادت موصول نہ ہوئی تو عیدالفطر 26 جون بروز پیر کو ہوگی۔

اجلاس میں صدقہ فطرانہ 80 روپے فی کس مقرر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق ایم این اے مولانا غلام محمد صادق نے مرکزی رؤیت ھلال کمیٹی کے کارکردگی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی رؤیت ھلال کمیٹی شہادتیں لینے کو اہمیت نہیں دیتے بلکہ فلکیات کے تابع ہوتے ہیں حالانکہ فلکیات کی حیثیت شریعت میں صرف ایک تائید ہوسکتی ہے مگر مستقل دلیل نہیں ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ مرکزی رؤیت ھلال کمیٹی وقت سے پہلے اجلاس ختم کرتے ہیں تاکہ اُنہیں شہادت موصول نہ ہوجائے اُنہوں نے کہا کہ کمیٹی شہادتوں کو کوئی توجہ نہیں دیتی اور نہ شہادتوں کو قبول کرتے ہیں اور اجلاس ایک دِن تاخیر سے منعقد کرتے ہیں اُنہوں نے کہا کہ مرکزی رؤیت ھلال کمیٹی کا اجلاس مساجدوں کے بجائے بڑی بڑی عمارتوں میں منعقد ہوتے ہیں تاکہ عوام کا اُنہیں رسائی نہ ہوجائے حالانکہ شریعت میں اس حوالے سے اجلاس مساجدوں میں منعقد کرنا ہے۔اُنہوں نے حکومت سے فوری طور پر مرکزی رؤیت ھلال کمیٹی کو ختم کرنے اور اُن سے دیئے گئے مراعات واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :