چارسدہ، مندنی شوڈاگ کے رہائشی طالب علم معاذ اللہ کے بیہمانہ قتل اور ملزمان کی عدم گرفتاری کیخلاف اہل علاقہ کا احتجاجی مظاہرہ

بدھ 21 جون 2017 21:00

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جون2017ء) علاقہ مندنی شوڈاگ کے رہائشی جماعت دہم کے طالب علم معاذ اللہ کے بیہمانہ قتل کیخلاف اور ملزمان کی گرفتاری کیلئے مقتول کے والد کا خاندان، جماعت اسلامی کے ذمہ داروں اور علاقہ مشران کے ہمراہ پُر ہجوم پریس کانفرنس اور احتجاجی مظاہرہ، مظاہرین نے موٹروے لنک روڈ کو احتجاجاً بند کرکے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ، وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور آئی جی پولیس سے ملزمان کی فوری گرفتاری کرکے کڑی سزا دینے اور اُنہیں انصاف اور تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

بصورت دیگر وہ علاقے کے عوام کے ہمراہ بھرپور احتجاجی تحریک اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے بھوک ہڑتال شروع کرینگے۔ اس سلسلے میں مقتول معاذ اللہ کے والد عبداللہ نے اپنے رشتہ داران محمد طاہر شاہ، سمیع اللہ، امیر محمد، جماعت اسلامی مندنی کے امیر حبیب الحسن، علاقہ مشران محمد جان، شہنشاہ، نثار محمد، شیر اکبر، مہربان شاہ، الف خان، اقبال حسین، حبیب اللہ اور دیگر کے ہمراہ محمدزئی پریس چیمبر میں پُر ہجوم پریس کانفرنس اور بعد ازاں موٹروے لنک روڈ کو احتجاجاً بند کرکے فاروق اعظم چوک میں مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 9 جون 2017 ء کو جمعہ کی رات کو اُن کے بیٹے معاذ اللہ جو کہ حِرا ماڈل سکول مندنی میں دسویں جماعت کا طالب علم تھا کو اُن کے ساتھی منصور ولد محمد حیات سکنہ سنگاپور کلے نے فون کرکے بُلایا اور بعد میں اُسے ٹیلیفون پر بتایا کے اُسکے بیٹے معاذ اللہ پشاور کے ہسپتال میں ہے اُن کے اطلاع پر وہ پشاور ہسپتال پہنچے تو وہاں پر لخت جگر معاذاللہ قتل شُدہ حالت میں پڑا تھا۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے اپنے بیٹے کے قتل کی دعویداری منصور ولد محمد حیات اور محمد کریم، محمد حیات پسران مکرم خان پر کی جس پر فوری ایکشن لیتے ہوئے ڈی ایس پی سجاد اور ایس ایچ او تیمور سلیم نے کافی جدوجہد کرکے ایک ملزم محمد کریم کو گرفتار کرلیا ہے جس پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں اُنہوں نے کہا کہ اُسکے مقتول بیٹے کی قتل کی وجہ تاحال معلوم نہ ہوسکی کہ سفاک قاتلوں نے اُنہیں کیوں قتل کیا اور اُن کے گھر کو اُجاڑ دیا۔

اُنہوں نے کہا کہ ملزمان با اثر ہیں اور علاقے میں دندناتے پھرتے ہیں اور کیس کی رُح بدلنے کی کوشش کررہے ہیں اسلئے ایف آئی آر میں نامزد دیگر ملزمانوں کو فوری طور پر گرفتار کرکے اُنہیں کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوکر مظلوم خاندان کی دادرسی ہوجائے۔ بصورت دیگر عید کے بعد ایک بھرپور احتجاجی تحریک شروع کرینگے اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے اہل خانہ کے ہمراہ بھوک ہڑتالی کیمپ بھی لگائینگے۔

متعلقہ عنوان :