جنوبی وزیرستان کی چار تحصیلوں میں 3روزہ انسدادہ پولیو مہم اہتمام

بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے، پولیٹیکل انتظامیہ اور مسلح افواج کی پولیومہم کی نگرانی کی ہم اپنے بچوں تک رسائی اور ان کو ویکسین میسر کرنے کیلئے کوئی بھی موقع رائیگاں نہیں جانے دیں گے گورنر خیبر پختونخواہ انجینئر اقبال ظفر جھگڑا کا تقریب سے خطاب

بدھ 21 جون 2017 20:56

جنوبی وزیرستان کی چار تحصیلوں میں  3روزہ انسدادہ پولیو مہم اہتمام
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جون2017ء) گورنر خیبر پختونخواہ انجینئر اقبال ظفر جھگڑا کی ہدایات پر جنوبی وزیرستان ایجنسی کے چار تحصیلوں میں رہنے والے مقامی و پولیو حساس آبادی میں رہنے والے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے اور پولیو ٹیکے لگانے کے لئے تین دن کی خصوصی انسداد پولیو مہم چلائی گئی۔ یہ تین روزہ انسداد پولیو پولیٹیکل انتظامیہ اور مسلح افواج کی نگرانی میں مکمل کی گئی۔

یہ خصوصی مہم جنوبی وزیرستان ایجنسی کے علاقے شکئی، برمل، وانا اور توئی خلا میں چلائی گئی جسمیں 1113 بچوں کو 15 ای پی آئی ٹیکنیشنز کی مدد سے پولیو ویکسین دی گئی․ یہ طویل سفر کرنے والی آبادی پنجاب سے خیبر پختون خواہ کے ذریعہ جنوبی وزیرستان اور افغانستان کے ٹھنڈے علاقوں کو کوچ کرتی ہے اور پولیو پروگرام کے لیے خطرہ سمجھی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

گورنر خیبر پختونخواہ انجینئر اقبال ظفر جھگرا نے کہا کہ ہم اپنے بچوں تک رسائی اور ان کو ویکسین میسر کرنے کے لیے کوئی بھی موقع رائے گاں نہیں جانے دیں گے، ہم فاٹا سے پولیو کے خاتمے کا پختہ ارادہ رکھتے ہیں اور فاٹا میں پولیو کیس کی تعداد صفر تک محدود رکھنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے،ای او سی فاٹا کوآرڈینیٹر ڈاکٹر فدا محمد وزیر نے کہا کہ فاٹا پولیو پروگرام کے نتائج بہتر ہیں مگر ہمیں طویل سفر کرنے والی آبادی کے معملے میں احتیاط برتنی ہو گی کیونکہ ان کی پولیو قطروں سے محرومی پولیو پروگرام کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ رمضان کے مہینے میں ہی خصوصی مہم چلائی گئی۔ انہوں نے جنوبی وزیرستان کے صحت محافظین اور پولیٹیکل انتظامیہ کی رمضان المبارک میں معیاری مہم چلانے پر داد رسائی کی۔قبل ازیں پولیٹیکل ایجنٹ جنوبی وزیرستان نے پولیو ٹیموں کو کامیاب مہم چلانے پر نقد انعامات سے نوازا۔ اس سال 2017 میں اب تک فاٹا سے کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا جبکہ پچھلے سال فاٹا کے جنوبی وزیرستان ایجنسی سیدو پولیو کیس سامنے آئے تھے۔

متعلقہ عنوان :