حکومت 3سالوں کے دوران1ارب10کروڑڈالرکاقرضہ لینے کے باوجودانرجی سیکٹرمیں اصلاحات نہ کرسکی

وزارت خزانہ نے حاصل کیاگیاقرضہ بجٹ کی ضروریات پوراکرنے میں لگادیا،سندھ کے پی کے بلوچستان اورپنجاب کے دیہی علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ 12سی14گھنٹے جبکہ شہری علاقوں میں 8سی10گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری، ذرائع

بدھ 21 جون 2017 18:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جون2017ء) وفاقی حکومت ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے 3سالوں کے دوران1ارب10کروڑڈالرکاقرضہ لینے کے باوجودانرجی سیکٹرمیں اصلاحات نہ کرسکی ،وزارت خزانہ نے حاصل کیاگیاقرضہ بجٹ کی ضروریات پوراکرنے میں لگادیا،حاصل ہونیو الی دستاویزات کے مطابق وفاقی حکومت نے گزشتہ تین سالوں میں اے ڈی بی سے انرجی سیکٹرمیں ریفارم کے حوالے سے 1ارب10کروڑڈالرکاقرضہ لیا،2015ء میں 400ملین ڈالر،2016ء میں 400ملین ڈالراورجون 2017ء میں300ملین ڈالرکاقرضہ لیا،حکومت نے یہ قرضہ انرجی سیکٹرمیں اصلاحاتنیشنل پاورپالیسی 2013پرعملدرآمدکرکے بجلی بحران کوختم کرنے سمیت معاشی گروتھ کوبڑھانے کے حوالے سے لیاتھا۔

مگرذرائع کے مطابق گزشتہ تین سالوں میںانرجی سیکٹرمیں خاطرخواہ اصلاحات نہیں لائی جاسکی ہیں ،سندھ کے پی کے بلوچستان اورپنجاب کے دیہی علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ 12سی14گھنٹے جبکہ شہری علاقوں میں 8سی10گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایاکہ حکومت نے یہ تمام رقم بجٹ کی ضروریات کوپوری کرنے میں صرف کررہی ہے تاکہ تنخواہوں میں اوردیگرمعاملات کوبہتراندازمیں جاری رکھاجاسکے ۔

دستیاب دستاویزات کے مطابق ایشین ڈویلپمنٹ نیب کابورڈآج جمعرات کوپبلک سیکٹرانٹرپرائزریفارم پروگرام کے تحت300ملین ڈالرقرضہ کی منظوری دیگا،یہ رقم سرکاری اداروں کی پرفارمنس بہتربنانے اورکارپوریٹ گورننس اوراحتساب کے نظام کیلئے استعمال کیاجائیگا،حکومت نے گزشتہ سال بھی پبلک سیکٹرانٹرپرائزپروگرام کے تحت300ملین ڈالرکاقرضہ لیاتھامگروہ رقم بھی بجٹ کی ضروریات کوپوراکرنے میں لگادی ،ذرائع نے بتایاکہ اگرحکومت نے 300ملین ڈالرکی رقم اداروں کی بہتری کیلئے لگائی ہوئی توپاکستان اسٹیل ملزنجکاری کمیشن پاکستان اسٹاک امریکہ کے حوالے سے معاملات کافی بہترہوتی۔ شہزاد پراچہ