ذوالفقار علی بھٹو کو سپریم کورٹ نے قتل کیاہے،

مجھے عدالت میں بلائیں پھر پوچھوں گا،سپریم کورٹ کو سیسیلین مافیا نہیں کہنا چاہیے یہ حق کس نے دیا ان کو ،وزیراعظم اور ان کے صاحبزدے آئین سے بالاتر نہیں،میرے خاندان پر دہشتگردی کے جھوٹے مقدمات بنائے گئے ،تین سال میں موجود حکومت نے جوذیادتیاں کیں ان کی مثال نہیں ،نواز شریف سے کبھی صدربننے کا مطالبہ نہیں کیا، پانامہ کا احتساب لازمی ہے منی ٹریل لازمی دینا چاہیے سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 21 جون 2017 17:06

ذوالفقار علی بھٹو کو سپریم کورٹ نے قتل کیاہے،
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جون2017ء) سنیئیر سیاستدان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کو سپریم کورٹ نے قتل کیاہے،مجھے عدالت میں بلائیں پھر پوچھوںگا،سپریم کورٹ کو سیسیلین مافیا نہیں کہنا چاہیے یہ حق کس نے دیا ان کو ،وزیراعظم اور ان کے صاحبزدے آئین سے بالاتر نہیں،میرے خاندان پر دہشتگردی کے جھوٹے مقدمات بنائے گئے ،تین سال میں موجود حکومت نے جوذیادتیاں کیں ان کی مثال نہیں ،نواز شریف سے کبھی صدربننے کا مطالبہ نہیں کیا، پانامہ کا احتساب لازمی ہے منی ٹریل لازمی دینا چاہیے۔

بدھ کومیڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ نواز شریف سے کبھی صدر بننے کا مطالبہ نہیں کیا تھا،پی ٹی آئی کو ختم کرنے نہیں پارلیمنٹ کو بچانے آیا تھا۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ سب کو طلب کرے تاکہ حقائق معلوم ہوں،سپریم کورٹ ہمارے لیے قابل احترام ہے۔حسین نواز آئین سے بالا نہیں ہے سب کا احتساب ہونا چاہیے۔نہال ہاشمی نے غلط بات کی انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا ۔

جاوید ہاشمی نے مزیدکہا کہ ن لیگ میں شامل نہیں ہوں گا۔ پانامہ کا احتساب لازمی ہے منی ٹریل لازمی دینا چاہیے۔آرمی چیف نے درست کہا ٹیم ورک کی بدولت بھارت میں صف ماتم ہے۔ذوالفقار علی بھٹو کو سپریم کورٹ نے قتل کیا۔ مجھے توہین عدالت میں بلائیں پھر پوچھوں گا۔ سپریم کورٹ کو سیسیلین مافیا نہیں کہنا چاہیے یہ حق کس نے ان کو دیا ہے۔وزیراعظم اور ان کے صاحبزادے آئین سے بالا تر نہیں ۔میرے خاندان پر دہشتگردی کے جھوٹے مقدمات درج کیے گئے۔تین سال میں موجودہ حکومت نے جو ذیادتیاں کیں ان کی مثال نہیں ملتی ۔پنجاب حکومت نے میری جائیداد پر بلڈوزر چلایا ۔میں نے نواز شریف ،شہباز شریف کو کبھی نہیں کہا کہ آپ نے ذیادتیاں کیں ۔