مقبوضہ کشمیر ، عدالت نے 27سال پرانے مقدمے میں سیدعلی گیلانی کی گرفتاری کے وارنٹ جاری

سید علی گیلانی پر 27برس قبل بھدر واہ میں ایک تقریب کے دوران بھارت مخالف اور اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام

بدھ 21 جون 2017 13:25

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2017ء) مقبوضہ کشمیرکی ایک عدالت نے 27بر س پرانے ایک مقدمہ میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے ہیں ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ وارنٹ بھدرواہ کی ایک عدلت نے جاری کئے ہیں ۔ مقدمے میں سید علی گیلانی پر الزام ہے کہ انہوںنے 27برس قبل بھدر واہ میں ایک تقریب کے دوران بھارت مخالف اور اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔

اس حوالے سے بھدر واہ پولیس اسٹیشن میں ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا جبکہ مقامی عدالت میںیہ کیس 1989سے زیر سماعت ہے۔ عدالت نے گزشتہ روز مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے سید علی گیلانی کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے ہیں ۔ بھدرواہ سے پولیس کی ایک ٹیم وارنٹ کو لیکر سرینگر پہنچی ہے اور پولیس تھانہ ہمہامہ کے اہلکاروں کے ہمراہ حریت چیئرمین کے گھر بھی گئی ہے ،جہاں انہوں نے سیدعلی گیلانی کو انکی گرفتاری کے وارنٹ کے بارے میں آگاہ کیا اور سید علی گیلانی نے خود کو گرفتاری کیلئے پیش کیا۔

(جاری ہے)

تاہم طویل عرصے سے نظر بند مزاحمتی لیڈر کی گرفتار ی عمل میں نہیں لائی گئی۔ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں عدالت کی طرف سے سید علی گیلانی کی گرفتاری کے وارنٹ کے اجرا کو مضحکہ خیز قراردیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پولیس کو بتایا گیا کہ حریت چیئرمین طویل عرصے سے گھر میں نظربند ہیں اور انہیں اپنی گرفتار ی پر کوئی اعتراض نہیں ہے ۔ ترجمان نے کہاکہ اس کے بعد پولیس ٹیم اس سلسلے میںاعلیٰ حکام سے مذید ہدایات لینے کیلئے واپس چلی گئی ۔