سپریم کورٹ، سینیٹر نہال ہاشمی نے توہین عدالت کے جاری شو کاز نوٹس کا جواب جمع کرادیا

منگل 20 جون 2017 23:28

سپریم کورٹ، سینیٹر نہال ہاشمی نے توہین عدالت کے جاری شو کاز نوٹس کا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2017ء) سینیٹر نہال ہاشمی نے سپریم کورٹ میں توہین عدالت کے جاری شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرادیا جس میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ ان کی تقریر سے عدالت کی توہین نہیں ہوئی ہے۔ منگل کوجمع کئے گئے جواب میں سینیٹر نہال ہاشمی نے کہاہے کہ انہوں نے ایک بار تقریر کی تھی لیکن میڈیا نے اس تقریرکوبار بار چلاکر ان کے خلاف فضاء قائم کی۔

بعدازاں اٹارنی جنرل نے تھانہ بہادر آباد کراچی میں ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کرایا ہے۔ سینیٹر نہال ہاشمی نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ میں ایک محب وطن پاکستانی اور گزشتہ 30 سال سے وکالت کے پیشے سے وابستہ ہوں، میں نے بطور کراچی بار ا یسوسی ایشن کا ممبر ہونے کے ناطے عدلیہ کی بحالی میں کردار ادا کیا ہے اورملک میں قانون کی حکمرانی اورآئین کی بالادستی کیلئے جیل تک کاٹی، تاہم عمران خان نے میری تقریر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا ہے۔

(جاری ہے)

نہال ہاشمی کے مطابق وہ مسلم لیگ کے ورکر ہیںاور 200 مربع گز کے گھر میں رہتے ہیں، میرے خلاف بعض سیاسی مخالفین نے منفی مہم چلائی ہے اسلئے استدعاہے کہ میرے خلاف مہم چلانے والوں کیخلاف تحقیقات کا حکم دیا جائے۔ جواب میں مزید کہا گیاہے کہ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو میرے خلاف توہین عدالت کے کیس میں پراسیکیوٹر مقرر کررکھا ہے جبکہ سندھ حکومت نے اٹارنی جنرل کے ہی خط پر میرے خلاف کارروائی کی جو حیران کن اور انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔

نہا ل ہاشمی نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ مجھے دوہری سزا دی جارہی ہے کیونکہ اٹارنی جنرل ایک طرف کیس میں پراسیکیوٹر ہیں اور دوسری جانب میرے خلاف فریق ہیں۔ نہال ہاشمی نے عدالت سے استدعا کی کہ میرے خلاف فوجداری مقدمہ ختم کرکے اظہار وجوہ کا نوٹس واپس لیا جائے۔