ڈینگی کے سد باب کے لئے متعلقہ سٹاف کو گلی محلوں میں کام کرتے ہوئے نظر آنا چاہیے، ڈپٹی کمشنر

منگل 20 جون 2017 23:25

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2017ء) ڈینگی کے سد باب کے لئے متعلقہ سٹاف کو گلی محلوں میں کام کرتے ہوئے نظر آنا چاہیے اور قبرستانوں سمیت دیگر مقامات پرسرویلنس کا عمل تیز کرکے ڈینگی کے ممکنہ ذرائع کا سو فیصد خاتمہ یقینی بنائیں۔یہ ہدایت ڈپٹی کمشنر سلمان غنی نے انسداد ڈینگی اقدامات کاجائزہ لیتے ہوئے کہی جس میں صوبائی کوآرڈینیٹر برائے ڈینگی کنٹرول ڈاکٹر وسیم اکرم بھی موجود تھے جبکہ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز/قائمقام سی ای اوڈی ایچ اے ڈاکٹر زاہد مالک،ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر آصف شہزاد،ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹرڈینگی ڈاکٹر بلال احمد،ایڈیشنل ایم ایس الائیڈ ہسپتال ڈاکٹر خرم الطاف اور دیگر ڈاکٹرز بھی موجود تھے۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضلع میں سرویلنس سرگرمیوں کے بہتر اور خاطر خواہ نتائج سامنے آنے چاہیں اور ڈینگی لاروا کی افزائش کے موافق مقامات کا باربار سروے کرکے ایسی جگہوں کو خشک اور صاف رکھنے کے لئے موثراقدامات ہونے چاہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اینٹی ڈینگی ٹیمیں اینڈرائڈ موبائل فون کے ذریعے اپنی کارکردگی روزانہ کی بنیاد پر اپ لوڈ کریں اس ضمن میں محض کاغذی کارروائی نہیں چلے گی۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ شہریوں کی آگاہی کا سلسلہ بھی بلا تعطل جاری رہنا چاہیے۔اس سلسلے میں سیمینارز اورواکس منعقد کرکے لوگوں کو ڈینگی سے بچائو کا احساس برقرار رکھیں۔صوبائی کوآرڈینیٹر برائے ڈینگی ڈاکٹر وسیم اکرم نے کہا کہ اگرچہ موجودہ سیزن میں ڈینگی لاروا کی افزائش کنٹرول میں ہے تاہم آئندہ ایام میں مون سون کی بارشوں کے باعث ڈینگی کو افزائش کا موقع مل سکتاہے جس کو روکنے کے لئے شہریوں میں شعور کے ساتھ ٹیموں کو جذبے سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر برائے ڈینگی نے بتایا کہ رواں سال اب تک 332مقامات سے ڈینگی لاروا ملا جسکی کیمیکل ٹریٹمنٹ کردی گئی۔انہوں نے بتایا کہ ضلع میں 257اینڈرائڈ موبائل فونز کے ذریعے ڈیلی پراگریس اپ لوڈ کی جارہی ہے جبکہ 12اینٹامالوجسٹ فیلڈ میں سرگرم عمل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مساجد میں اینٹی ڈینگی سپرے کرنے کے علاوہ عیدالفطر کے پیش نظر قبرستانوں اور عید گاہوں کی بھی کیمیکل ٹریٹمنٹ کی جارہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :