ایف بی آر نے اپنی تاریخ کے سب سے بڑے ریونیو ٹارگٹ کے حصول کی کوششیں تیز کردیں

ایف بی آر کے انٹیلی جنس ڈئریکٹوریٹ نے 13 کروڑ 20 لاکھ روپے کی ٹیکس چوری پکڑ لی

منگل 20 جون 2017 23:23

ایف بی آر نے اپنی تاریخ کے سب سے بڑے ریونیو ٹارگٹ کے حصول کی کوششیں تیز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جون2017ء) مالی سال 2017 ء کے اختتامی ایام کے قریب آنے کے ساتھ ساتھ ایف بی آر نے اپنی تاریخ کے سب سے بڑے ریونیو ٹارگٹ کے حصول کی کوششوں کو تیز کردیا ہے۔ جس میں دائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس آئی آر بھرپور معاونت کررہا ہے۔ اس معاونت میں ڈائریکٹوریٹ جنرل کی دیگر کارروائیوں کے علاوہ انکم ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کے کیس میں کراچی ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے مئی 2017 ء میں کی گئی تقریباً چھ ارب بیس کروڑ روپے کی تاریخ ساز ریکوری بھی شامل ہے ۔

اسی طرح لاہور ڈائریکٹوریٹ نے پیپر اینڈ پیپر بورڈ سیکٹر کے ٹیکس چوروں کے خلاف مہم کو مزید تیز کیا ہے۔ اسی تناظر مین گوجرانوالہ میں واقع ایک پیپر اینڈ بورڈ ملزم کے خلاف ٹیکس سال 2013 ء اور 2014 ء کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹس ممل کرکے آر آئی او بھجوا دی گئی ہیں یاد رہے کہ اسی ادارے کے خالف ٹیکس سال 2011 ء اور 2012 ء کی تحقیقاتی رپورٹس جن میں 14 کروڑ 13 لاکھ کی انکم ٹیکس چوری پکڑ لی گئی تھی پہلے ہی مکمل ہوچکی ہیں رپورٹس کے مطابق مذکورہ ادارہ اپنی چھپائی گئی فروختگی کو (سیلز کو) اپنے ڈائریکٹر اور بڑے کھاتہ دار محمد ایوب کے بینک اکائونٹس میں جمع کروا رہا تھا۔

(جاری ہے)

اپنی اکائونٹس کے ذریعے کچھ بڑے سپلائرز کو ادائیگی بھی کی جاتی تھی۔ انکم ٹیسک ریکارڈ کے مطابق محمد ایوب ایک تنخواہ دار آدمی ہے جس نے 2014 ء کی ٹیکس ریٹرن بھی جمع نہیں کروائی جبکہ 2013 ء کی ٹیسک ریٹرن میں صرف 3 لاکھ ساٹھ ہزار روپے کی انکم ظاہر کی تھی ۔ جبکہ 2013 ء میں اس کے بینک اکائونٹس میں گیارہ کروڑ 89 لاکھ روپے جبکہ 2014 ء میں دس کروڑ تیس لاکھ روپے جمع کروائے گئے۔

رقم جمع کروانے والوں میں 80 ایسے لوگوں کی شناخت کی گئی ہے جو پیپر اینڈ بورڈ کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ جس سے طاہر ہوتا ہے کہ 2013 ء میں گیارہ کروڑ 89 لاکھ روپے جبکہ 2014 ء میں دس کروڑ تیس لاکھ روپے مذکورہ پیپر ملز کے خریداروں نے اس کی چھپائی گئی سیلز کے عوض بینکوں میں جمع کروائے ہیں۔ قومی خزانے کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ 2013 ء کیلئے چھ کروڑ 53 لاکھ 90 ہزار روپے بشمول جرمانہ کے اور 2014 ء کے لئے چھ کروڑ 66 لاکھ 90 ہزار روپے بشمول جرمانہ کے لگایا گیا ہے۔

لاہور ڈائریکٹوریٹ نے اپنی رپورٹس آر ٹی او گوجرانوالہ بھجوا دی ہیں تاکہ ایڈجوڈیکشن مکمل کرکے ریکوری کی جائے۔ خواجہ تنویر احمد ڈائریکٹر جنرل نے اپنی ٹیم ممبران کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اسی کارکردگی کو برقرار رکھا جائے تاکہ ایف بی آر کا ٹارگٹ پورا کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :