پانامہ کے معاملے پربنائی گئی جے آئی ٹی کی وجہ سے (ن )لیگ بوکھلاہٹ کا شکار ہے، نثار احمد کھوڑو

جے آئی ٹی میں نوازشریف کے بیٹے کو کرسی پر بیٹھا دیکھ کر (ن) لیگ والوں کو برا لگ رہا ہے ،مہ بینظیر بھٹو پتھروں پر بیٹھ کر بھی عدالتی سما عت کا انتظار کیا کرتی تھیں، پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 20 جون 2017 23:12

پانامہ کے معاملے پربنائی گئی جے آئی ٹی کی وجہ سے (ن )لیگ بوکھلاہٹ کا ..
حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2017ء) سینئر صوبائی وزیر خوراک سندھ نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ پانامہ کے معاملے پربنائی گئی جے آئی ٹی کی وجہ سے ن لیگ کی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، جے آئی ٹی میں ن لیگ کی لیڈر شپ کی پیشیوں پر ان کے وزراء تلملارہے ہیں، جے آئی ٹی میں نوازشریف کے بیٹے کو کرسی پر بیٹھا دیکھ کر ن لیگ والوں کو برا لگ رہا ہے جبکہ بینظیر بھٹو شہید پتھروں پر بیٹھ کر بھی عدالتی سما عت کا انتظار کیا کرتی تھیں، نواز شریف اور ان کے خاندان کو پانامہ کے معاملے سے نکلنے کا راستہ نہیں مل رہا اس لئے وہ اور ان کے وزراء حواس باختہ ہیں اس لئے وہ اپنی مخالف سیاسی جماعتوں کے خلاف فضول بیانات دے رہے ہیں۔

وہ پیپلزپارٹی ضلع حیدرآباد کے صدر صغیر قریشی کی ر ہائشگاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر ایم این اے امیر علی شاہ جاموٹ ،پی پی حیدرآباد ڈو یژن کے صدر علی نواز شاہ رضوی ، وقار مہدی ،راشد ربانی،ضلعی صدر صغیر قریشی اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سینئر صوبائی وزیر نثار کھوڑو نے ایک سوال پر کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے کے اصل ملزم پرویز مشرف کو ن لیگ کی حکومت نے ان کا نام ای سی ایل میں ہونے کے باوجود کیسے ملک سے باہر جانے دیا، مشرف کو باہر جانے دینا بھی ایک طرح کا این آر او ہی تھا ۔

نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ حکومت سندھ نے 12 لاکھ ٹن گندم خریدنے کاہدف مقرر کیا تھا مگر چونکہ اس سال گندم کی بمپر پیداوار ہوئی ہے اس لئے خریداری کا ہدف 14لاکھ ٹن گندم کردیا گیا ہے، انھوں نے بتایا کہ سندھ میںتقریبا 60لاکھ ٹن گندم پیدا ہوتی ہے جس میں سے چند وجوہ کی وجہ سے 20فیصد گندم حکومت کی طرف سے خریدی جاتی ہے۔انھوں نے بتایا کہ پچھلے سال 3 لاکھ ٹن گندم برآمد کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا اور اب 5لاکھ ٹن تک گندم بر آمد کی جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ اگر چہ تھر پارکر کو قحط زدہ علاقہ قرار نہیں دیا گیا پھر بھی حکومت سندھ 24 جون سے تھر کے 2 لاکھ 76ہزار خاندانوں کو 100کلو گندم فی خاندان تقسیم کرے گی۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ سندھ میں 7 لاکھ ٹن گندم ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے جسے بڑھانے کے لئے حکومت کوششیں کر رہی ہے، رمضان پیکیج سے متعلق سوال پر سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ رمضان پیکیج کے بجائے حکومت سندھ نے نادرا کی جانب سے نشاندہی کردہ غریب خاندانوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ خاندانوں کو دوہزار روپے فی خاندان عید سے قبل دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ بھی عید کی خوشیوںمیں شریک ہوجائیں۔