قیام پاکستان کے حقیقی مقاصد کے حصول کے لیے مٹھی بھر اشرافیہ کو مسترد کر نا ہو گا ، میاں محمد اسلم

ملک کے مو جو دہ مسائل کا حل دیانتدار قیا دت کے انتخاب میں پوشیدہ ہے ،حکومت نے قوم کو سخت مایوس کیا اور چار سال میں مہنگائی ، بدامنی ،بے روزگاری اور لوڈشیڈنگ کا بھی خاتمہ نہیں کر سکی ،نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان

منگل 20 جون 2017 23:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جون2017ء) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے کہا ہے کہ کہاہے کہ قیام پاکستان کا ایک ہی مقصد تھا کہ برصغیر کے مسلمانوں کو ہندو اور انگریز کی غلامی سے نکال کر مدینہ کی طرز پر ایک ایسی ریاست قائم کی جائے جس میں مسلمان اسلام کے مطابق اپنی زندگی گزار سکیں ،انھوںنے کہا قیام پاکستان کے حقیقی مقاصد کے حصول کے لیے مٹھی بھر اشرافیہ کو مسترد کر نا ہو گا ، ملک کے مو جو دہ مسائل کا حل دیانتدار قیا دت کے انتخاب میں پوشیدہ ہے ،حکومت نے قوم کو سخت مایوس کیا اور چار سال میں مہنگائی ، بدامنی ،بے روزگاری اور لوڈشیڈنگ کا بھی خاتمہ نہیں کر سکی ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے یونین کو نسل جی ایٹ میں دعوت افطار کے بڑے اجتماع سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس مو قع پر نائب امیر جماعت اسلامی اسلام آباد محمد کاشف چو ہدری ، زبیر صفدر ، جا وید اعوان اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ میاں محمد اسلم نے کہا پاکستان کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو قرآن کے نفاذ کے ذریعہ ملک کو معاشی ،معاشرتی ،سیاسی استحکام بخشے ، انھوں نے کہاغربت ، بے روزگاری ، مہنگائی ، ذلت و رسوائی کے سٹیٹس کو نظام ،کرپشن ، کرپٹ مافیا اور کرپٹ نظام حکومت کی وجہ سے پوری قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہیں ، عدالتی فیصلہ ہر طرح کے دبائو سے آزاد اور آئین ، قانون اور انصاف کے تقاضوں کے مطابق ہو ۔

ستر سا ل سے مسلسل بڑھتی کرپشن کا اب سر کچلنا قومی سلامتی اور پاکستان کی خوشحالی کے لیے ضروری ہوگیاہے ۔۔۔۔۔اعجاز خان