ہائر ایجوکیشن کمیشن ہزارہ، سوات اور باچا خان یونیورسٹی میں بدعنوانی کے ذمہ داران کے خلاف ایکشن لے، قائمہ کمیٹی کی ہدایت

منگل 20 جون 2017 21:03

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2017ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہزارہ، سوات اور باچا خان یونیورسٹی میں بدعنوانی، بدانتظامی اور مالی خوردبرد کی انکوائری کرکے ذمہ داران کے خلاف ایکشن لے۔ منگل کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی امیر الله مروت کی صدارت میں ہوا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی نے ہزارہ یونیورسٹی میں مالی خورد برد کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ چیئرمین کمیٹی نے ہزارہ یونیورسٹی کے حکام کو آئندہ ماہ تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔ کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ مشاہدہ میں آیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے شعبہ تعلیم میں زمین کی خریداری اور بلڈنگ کی تعمیر میں مالی بدعنوانی پائی گئی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں قائداعظم یونیورسٹی کے طلباء میں زبان کی بنیاد پر ہونے والے تصادم کو بھی زیر بحث لایا گیا جبکہ قائداعظم یونیورسٹی سے متعلق دیگر امور بھی زیر بحث آئے۔ ایچ ای سی نے کمیٹی کو بتایا کہ وفاق کی جانب سے 90 کروڑ اور صوبائی حکومت کی جانب سے ایک ارب روپے سوات یونیورسٹی کیلئے جاری کر دیئے گئے ہیں۔ ایچ ای سی کے حکام نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ خیبرپختونخوا نے کنٹریکٹرز کو اضافی فنڈز دے دیئے ہیں جو کہ صوبائی حکومت پر ایک سوالیہ نشان ہے جس کی انکوائری ہونی چاہئے۔ وزیر مملکت بلیغ الرحمن نے کہا کہ ایچ ای سی اس معاملہ کی تحقیقات کرے، اگر فنڈز میں کوئی بے ضابطگی پائی جاتی ہے تو وہ کمیٹی کو آگاہ کرے۔