ہری پور،با نڈی گلو سے مسخ شدہ لاش برآ مد ،تاحال نعش کی شنا خت نہ ہو سکی، تد فین کیلئے ایدھی سنٹر منتقل کردیا گیا

منگل 20 جون 2017 20:08

ہری پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جون2017ء) با نڈی گلو محلہ دکھن کے سا تھ سو کے میں رو میل چشمے کے پا س سے مسخ شدہ لاش برآ مد نعش کی شنا خت نہ ہو سکی تھا نہ کو ٹ نجیب اللہ نے ابتدا ئی کا روائی کر نے کے بعد نعش کو تد فین کیلئے ایدھی سنٹر کے حوالے کر دیاتفصیلات کے مطا بق مقامی محلہ کے بچے اپنے جا نو روں کو پا نی پلا نے کیلئے اس چشمے پر گئے تو بچوں نے گھر آکر الطاف کو بتا یا اور الطاف نے اہل محلہ کو فوری بتا یا اور ویلج کو نسل با نڈی گلو کے ناظم کو اطلاع کی اور تھا نے میں بھی اطلاع کی الطاف نے مقامی صحافیوں کو تفصیل بتا تے ہو ئے کہا کہ جب مجھ کو میرے بھتیجو ں اور محلے والے بچوں نے لاش کے با رے میں بتا یا تو میںفوری لاش وا لی جگہ پہنچ گیا پو رے علاقے میں بد بو پھیلی ہو ئی تھی یہ جگہ ویران تھی اور یہاں پر لوگوں کی آمد ورفت نہیں ہو تی کبھی کبھار کو ئی چلا جا تا تھا اور یہ جگہ اکنا مک چا ئنہ روڈ کے ساتھ جڑی ہو ئی ہے الطاف نے مذید کہا کہ مزکورہ شخص کی عمر70سی71سال معلوم ہو تی ہے اور صرف داڑھی کے بال وہ بھی صرف تھوڑی پر نظر آرہے ہیں با قی لاش گل سڑ چکی ہے لاش کو پہچاننا نا ممکن ہے مقامی اہل علا قہ کے ذریعے پو لیس نے بھی خوب کر دار نبھا یا الطاف نے بتا یا کہ لگتا ہے کہ یہ لاش 15تا20دن پرا نی ہے مزکورہ شخص کو شد ید گر می محسوس ہو ئی اور وہ چشمے میں نہا کر مٹی کے تودھے کے سا ئے پر بیٹھ گیا اور شا ہد کے ہارٹ اٹیک ہو گیا کیونکہ ادھر لو گوں کی آمد و رفت نہ ہو نے کی وجہ سے لاش خراب ہو گئی لاش کو مقامی افراد اور پو لیس نے اٹھا کر تھا نہ کوٹ نجیب اللہ کی RHC ہسپتال منتقل کیا ڈاکٹرز نے چیک اپ کے بعد انہوں نے کہا کہ یہ لاش گل سڑ چکی ہے اس لاش کو ہری پور ایدھی سنٹر منتقل کیا جا ئے کوٹ نجیب اللہ ہسپتال میں اتنی بد بو تھی کہ ہسپتال میں ٹھہر نا مشکل تھا اس کے بعد لاش کو ہری پور ایدھی سنٹرلا یا گیا انہوں نے لاش لینے سے انکار کر دیا کیو نکہ شام کا ٹا ئم تھا لا ش کو واپس کو ٹ نجیب اللہ ہسپتال مر دہ خا نے منتقل کیا گیا اور دوسرے دن اید ھی وا لے لے گئے حطا ر پو لیس اور مقامی افراد اور خاص کر الطاف نے بہت ہی اہم رول ادا کیا الطاف کے اس کام کو حطار پو لیس ،ویلج ناظم با نڈی گلومحمد مشتاق اور پورے گا ئو ں کے لو گوں نے بہت سر ایا اور کہا کہ اس کام کا اللہ اس کو اجر عظیم دے۔

متعلقہ عنوان :