میٹروپولیٹن کارپوریشن جلاس میں اراکین نے میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز پر سوالوںکی بوچھاڑ

ایم سی ڈی کیلئے ادھا لی گئی لی گئی رقم کس ذریعہ سے واپس کی جائے گی،،نان ڈویلپمنٹ فنڈ کیلئے بجٹ منظور نہیںہوسکا وہ کہا سی اور کب آئے گا، اسلام آبادمیں پانی کی قلت دور کرنے کیلئے کیا اقدامات کیے گئے ہیں، کیڈ کے پاس توصوابدیدی اختیارات ہیں او ر ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا گیا ہے میٹروپولیٹن کارپوریشن اجلاس میں اراکین کے میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز سے سوالات

منگل 20 جون 2017 17:47

میٹروپولیٹن کارپوریشن جلاس میں اراکین نے  میئر اسلام آباد شیخ انصر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جون2017ء) میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کی زیر صدارت میٹروپولیٹن کارپوریشن کے منعقدہ اجلاس میں سی ڈے اے سے ادھار لی گئی رقم پانی کی قلت کاسنگین مسئلہ اور ایم سی آئی کا بجٹ زیر بحث رہا۔اجلاس میں اراکین نے میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز پر سوالا کی بوچھاڑ کرتے ہوئے پوچھا کہ بتایا جائے کہ ایم سی ڈی کے لیے سی ڈی اے جو رقم ادھا لی گئی ہے وہ کس ذریعہ سے واپس کی جائے گی،اور ڈیڑھ سال سے نان ڈویلپمنٹ فنڈ کیلئے بجٹ نہیں منظور ہوسکا وہ کہا سے آئے گااور کب آئے گا۔

جبکہ اسلام آباد کے رہائشیوں کی پانی کی قلت جیسے سنگین مسئلے کا سامنا ہے۔ تو اس کیلئے ابھی تک کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔ اراکین نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کیڈ کے پاس توصوابدیدی اختیارات ہیں۔

(جاری ہے)

لیکن ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا گیا ہے اور سوتیلے باپ جیسا سلوک کیا گیا ہے۔اراکین نے کہا کہ آمریت کا دورتھا جس میں حقیقی معنوں میں لوکل باڈی سسٹم کامیابی سے چلایا گیااور نمائندوں کو بااختیار کرکے ترقیاتی کام کروائے گئے تھے۔

لیکن وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی تاریخ میں پہلی دفعہ ۔ ہونے والی میٹروپولیٹن کارپوریشن اپنا وجود ہی نہیں بناسکا۔دہی علاقوں میں بجلی کے میڑر لگانے کی این او سی کی قراداد کو ابھی تک منظور نہیں کیا گیا۔اپوزیشن لیڈر علی نوا ز اعوان نے کہا کہ میئر اسلام آباد نے کیڈطارق فضل چودھری کو ہی گاڈفادر بنایا ہوا ہے۔ اور جب انہوں نے چیئرمین سی ڈی اے کا عہدہ سنبھالا ہے۔تب سے ایم سی آئی کو نظر انداز کررہے ہیں،اراکین ایم سی آئی نے کہا کہ لوکل باڈی کو بااختیار بنایا جائے تاکہ شہروں کے نچلے درجے کے مسائل حل کرسکیں۔

متعلقہ عنوان :