سینیٹ ذیلی کمیٹی برائے تجارت کی کنوینئر سینیٹر روبینہ خالد کی زیرصدارت اجلاس ،خواتین چیمبرز کو بااختیار بنانے کے ایجنڈے پر تفصیلی بحث کی گئی

منگل 20 جون 2017 17:42

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2017ء) سینیٹ ذیلی کمیٹی برائے تجارت کی کنوینئر سینیٹر روبینہ خالد کی صدارت میں منعقد ہونے والے اجلاس میں خواتین چیمبرز کو بااختیار بنانے کے ایجنڈے پر تفصیلی بحث کی گئی۔ کنوینئر کمیٹی روبینہ خالد نے تجویز دی کہ معاشرے میں باعزت مقام کیلئے خواتین اور مرد چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خواجہ سراؤں کو بھی شریک کیا جائے اور چیمبر میں ایک عہدہ ان کیلئے رکھا جائے۔

کنوینئر کمیٹی نے کہا کہ چھوٹے کاروباری اور ہنر مندوں کو مرکزی دھارے میں لانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ چیمبرز 10سے 20ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ سی ایس آر کے طور پر قائم کریں تاکہ سماجی سطح پر ہنر مند افراد پیدا کیے جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ حقوق کا مطالبہ اپنی جگہ لیکن ملکی ترقی اور قومی مفاد کیلئے ذمہ داریوں کا احساس کیا جانا چاہئے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی عید کے بعد چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ سے ملاقاتوں کیلئے لاہور، کراچی، کوئٹہ اور پشاور کا دورہ کرے گی۔

پہلے دورا پشاور میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے وومین چیمبرز کے مسائل کے حل کیلئے ملاقات کرے گی۔ سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ خواتین کی تربیت کے ذریعے مہارت میں اضافہ کیا جائے، روایتی کھانوں کا ایک دن مقرر کیا جائے۔ بین الاقوامی تجارت کمپنیوں کو مقامی اشیاء کی خریداری کا پابند بنایا جائے۔وویمن چیمبرز کیلئے وفاق اور صوبائی حکومتیں الگ دفاتر کیلئے زمین فراہم کریں۔

اجلاس میں بہاولپور، پشاور، ہزارہ، اسلام آباد، لاہور خواتین چیمبرز کی عہدیداران نے شرکت کی اور ویمن چیمبرز کو درپیش مسائل سے کمیٹی کو آگاہ کیا۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ مقامی دستکاروں اور ہنرمندوں کی اشیاء کیلئے فنشنگ، پیکجنگ، مارکیٹنگ کیلئے میکنرم تیار کیا جائے۔ چیمبرز کمیٹی کو تحریری تجاویز بھیجیں۔ بیرونی ممالک کے ماہرین سے بھی مشاور ت کی جائے۔ اجلاس میں وزارت تجارت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :