نکیال میں لوگوں کی زمینوں اور جنازہ گاہوں پر زبردستی قبضہ کرنے کے بعد متاثرین پر تشدد کسی صورت قبول نہیں ،حکومت ہوش کے ناخن لے ، ورنہ حالات کی خرابی کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی

پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے سینئر نائب صدر چودھری پرویز اشرف کی مختلف وفود سے بات چیت

منگل 20 جون 2017 16:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جون2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر حکومت چودھری پرویز اشرف نے کہا ہے کہ نکیال میں لوگوں کی زمینوں اور جنازہ گاہوں پر زبردستی قبضہ کرنے کے بعد متاثرین پر تشدد کسی صورت قبول نہیں ،حکومت ہوش کے ناخن لے ، ورنہ حالات کی خرابی کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی ۔

حکومت اس واقعہ کی تحقیقات کروائے اور لوگوں کی ذاتی اراضی، جنازہ گاہ اور قبرستان سے قبضہ ختم کرے ۔ وہ آج یہاں مختلف وفود سے گفتگوکررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ستر سال سے قابض لوگوں کو بے دخل کر کے ان کو حقوق سے محروم کیاجارہا ہے انتظامیہ سردار سکندر حیات کی ایماء پر گجرقوم پر مظالم کے پہاڑ توڑنے پر تلی ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ متاثرین 70سال سے متنازعہ رقبے پر قابض ہیں، ریسٹ ہاؤس 2کنال 10مرلے پر مختص تھا ، بعد ازاں اسے 4کنال کیاگیا اب اس ریسٹ ہاؤس کا قبضہ 47کنال دس مرلے کیاجارہا ہے ۔

جس سے درجنوں خاندان متاثر ہورہے ہیں ۔ اس جگہ پر مقامی جنازہ گاہ اور قبریں موجود ہیں ، ہم حکومت سے کہتے ہیں کہ وہ یہاں پر طاقت کے استعمال سے گریز کرے اور اگر ان کو رقبہ چاہئے تو مقامی افراد کے ساتھ بیٹھ کر اس تنازع کو حل کریں اور اگر ایسا نہ کیاگیا اور طاقت استعمال کی گئی تو حکومت کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کوچاہئے کہ وہ نکیال میں حالات کو خراب نہ کرے ، پرامن لوگوں پر طاقت کا استعمال نہ کیاجائے ، اور مقامی طور پر بیٹھ کر اس مسئلہ کو حل کیاجائے ۔

متعلقہ عنوان :