میرپور کے عوام کو منگلا ڈیم سے پینے کا صاف پانی انتظامی حکم کے تحت دیا جائے ‘پانی میرپور کے عوام کا حق ہے ‘مرکز اور آزاد کشمیر میں ایک جماعت کی حکومت ہے‘آزادکشمیر کو 70کی دہائی سے پیچھے دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے ‘تحریک آزادی کیلئے حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے

مسلم کانفرنس سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان کا اسمبلی اجلاس میں بجٹ میں بحث کے دوران اظہار خیال

منگل 20 جون 2017 16:15

,ظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جون2017ء) میرپور کے عوام کو منگلا ڈیم سے پینے کا صاف پانی انتظامی حکم کے تحت دیا جائے پانی میرپور کے عوام کا حق ہے ۔مرکز اور آزاد کشمیر میں ایک جماعت کی حکومت ہے ۔اس لیے یہ مطالبہ پورا ہونا چاہئیے ۔وزیر اعظم پاکستان کے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں کیلئے 500سکولوں کی عمارتوں کے اعلان پر عمل کیا جائے گا۔

وزیر اعظم فاروق حیدر اپنے اعلان کے مطابق 55ارب روپے حکومت پاکستان سے واپس سے واپس لے ۔بھاری مینڈیٹ اور اپنا وفاق رکھنے والی حکومت اداروں کو بنانے کے بجائے کیوں تباہ کر رہی ہے ۔مذہبی معاملات اور اداروں کو چھیڑنے کے بجائے احتیاط سے کام لیا جائے ۔حکومت مینڈیٹ لے کر آئی لیکن اپنی مراعات بڑھانے کے چکر میں پڑ گئے ۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ کمپلیکس گڑھی دوپٹہ سے مظفرآباد ترکش حکومت نے میری تحریک پر مظفرآباد بنایا ۔

ثبوت ایوان میں پیش کرتا ہوں ۔آزادکشمیر کو 70کی دہائی سے پیچھے دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔تحریک آزادی کیلئے حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے ۔بجٹ بحث پر اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان کے موجودہ حکومت اپوزیشن کے ساتھ انتقام کی بدترین تاریخ رقم کر رہی ہے ۔اس بجٹ میں قبیلائی اور علاقائی تعصبات زہریلے بیج بوتے جا رہے ہیں جو کہ آزادکشمیر کے پرامن سیاسی ماحول اور رواداری کی سیاست کے زیر قاتل ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ن ے اداروں کو برباد کرنے اور سرکاری ملازمین کو عدم تحفظ کا شکار کیا جا رہا ہے ۔میرٹ کا ڈھنڈورا تو پیٹا جا رہا ہے ۔لیکن یہ میرٹ خاص لوگوں کیلئے ہے ۔ذاتی پسند و ناپسند اور میرٹ کی پامالی اپنے عروج پر ہے ۔پارلیمانی نظام کے باوجود شخصی حکمرانی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے اپنے حلقہ انتخاب میں ڈگری کالج نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں چناری میں سب ڈویژن دیا تھا ۔بجٹ بنانے میں وزیر خزانہ نجیب نقی اور سینئر وزیر طارق فاروق نے بڑی محنت کی ہے ۔لیکن یہ بجٹ مخصوص افراد اور مخصوص علاقے کیلئے ہے ۔اسلئے میں تجاویز کرتا کہ بجٹ تجاویز لینے کیلئے مزید تین ،چار دن دئیے جائیں ۔سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ اپوزیشن کو اعتماد میں لیا جائے ۔

اپوزیشن تعداد میں کم ہے لیکن اس میں جماعتیں زیادہ ہیں ۔حکومت میں صرف ایک جماعت ہے ۔اس لئے حکومت سے زیادہ اپوزیشن عوام کی نمائندگی کر رہی ہے ۔سیز فائر لائن توڑنے کا پروگرام حکومت آزادکشمیر کی سیاسی جماعتوں حریت کانفرنس سے مشورہ کے بعد موخر کیا لیکن منسوخ نہیں کیا ۔مشورے کے بعد سیز فائر لائن توڑنے پروگرام پر پوری طرح قائم ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھاری اکثریت کے باوجود حکومت اپوزیشن کو دیوار کے ساتھ لگانے میں مصروف ہے ۔

تعمیر و ترقی صرف اخباروں میں ہے جبکہ عملاً تعمیرو ترقی ٹھپ ہو گئی ہے ۔معذوروں اور مساکین کے وظائف حکومت نے کمی کر دی ہے لیکن حکومتی مراعات میں اضافہ ہو رہا ہے ۔جو کہ باعث شرم ہے ۔انہوں نے کہا کہ جاریہ منصوبہ جات کو سیاست کی نظر کیا جا رہا ہے ۔آزادکشمیر میں بدترین لوڈ شیڈنگ ہے ۔حالانکہ مرکز اور آزادکشمیر میں ان کی اپنی حکومت ہے ۔

اپوزیشن کے ساتھ انتقامی رویہ ہے ۔انتقامی بنیادوں پر تقرریوں اور تبادلوں کے باعث نظام مفلوج ہو گیا ہے ۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مہاجرین کے کوٹہ میں ردوبدل کیا جا رہا ہے ان کا کوٹہ کم کیا جا رہا ہے ۔مجاہد اول اور مسلم کانفرنس کے دور میں دئیے گئے مہاجرین کے کوٹہ کو ختم کیا جا رہا ہے ۔اس سے سرحدپار والوں کی حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے ۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہر ادارے میں سیاسی مداخلت ہو رہی ہے ۔

ترقیاتی فنڈز کا بروقت خرچ ناممکن ہوتا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک اور تماشا لگایاہوا ہے ۔اپنے لوگوں کو ادائیگی بقایا جات کے نام پر فرضی ادائیگیوں کا دروازہ کھول دیا گیا ہے اور فرضی ادائیگیوں کا یہ بڑا سکینڈل بن گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بجلی عوام کو نہیں دی جا رہی ہے تاہم بجلی بلات غریب عوام کو دیے جا رہے اور آزادکشمیر کی عوام سے بجلی بلات کے نام سے غنڈہ ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے ۔

بند ہونا چاہئیے ۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں آزادکشمیر بینک قائم کیا اور بینک کو سیاسی مداخلت سے پاک رکھا لیکن اب اے جے کے بینک میں سیاسی مداخلت تیزی سے بڑھ رہی ہے ۔آزادکشمیر کے عوام کیلئے ہم نے اپنے دور حکومت میں AJKRSPبنایا لیکن موجودہ حکومت کی نااہلی کے باعث اس بہترین ادارے کو بری طرح تباہ کر دیا ۔سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ شریعت کورٹ کا خاتمہ آزادکشمیر کے دینی تشخص پر لادینی حملہ ہے ۔

آزادکشمیر کا دینی تشخص اور شریعت کورٹ کو اپوزیشن ختم نہیں ہونے دے گی ۔تمام فورم پر اس مسئلہ کو اٹھائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ملازمین کے ساتھ بھی حکومت کا رویہ ٹھیک نہیں ۔غیر جریدہ ملازمین کو الائونس نہ دینے کا کوئی جواز نہیں ہے ۔سیکرٹریٹ ملازمین کو الائونس دئیے جائیں ۔سی ایم ایچ مظفرآباد کی توسیع کی جائے اور اس کیلئے مرکزی حکومت سے آزادکشمیر رابطہ کرے ۔

کوٹلی گریٹر واٹر سپلائی سکیم کو بجٹ میں شامل کیا جائے ۔بجٹ بحث پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر مسلم کانفرنس سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ جندال بغیر ویزے مری پھر رہا ہے ۔سعودی عرب ،ترکش نے ہمارے برادر اسلامی ممالک جنہوں نے زلزلہ میں اس علاقہ میں لازوال خدمات سر انجام دی ہیں ۔انہیں آزادکشمیر میں آنے میں این او سی سمیت دیگر دشواریاں ہیں ۔جس کیلئے حکومت آزادکشمیرکو حکومت پاکستان وزارت داخلہ سے معاملات اٹھانے چاہئیے ۔

متعلقہ عنوان :