پاکستان بار کونسل کے ممبر سے بیوی کی بازیابی کی درخواست پر تفتیش مکمل نہ کرنے پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کی سرزنش

25سالہ بیٹی عائشہ کی مقصود بٹر سے شادی ہوئی ،تین برس بعد بیٹی گارڈن ٹائون سے اچانک لاپتہ ہو گئی ، اپنے داماد کی لاتعلقی دیکھ کر اپنی مدعیت میں بیٹی کے اغواء کا مقدمہ درج کرایا‘ درخواست گزار والدہ کا موقف

منگل 20 جون 2017 15:58

پاکستان بار کونسل کے ممبر سے بیوی کی بازیابی کی درخواست پر تفتیش مکمل ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان بار کونسل کے ممبر مقصود بٹر سے بیوی کی بازیابی کی درخواست پر تفتیش مکمل نہ کرنے پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور کی سرزنش کرتے ہوئے تفتیش جلد مکمل کرنے کا حکم دے دیا ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس عبدالسمیع خان نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار خاتون زرینہ بی بی کی وکیل عاصمہ جہانگیر نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار کی 25سالہ بیٹی عائشہ کی مقصود بٹر نامی وکیل سے شادی ہوئی ،عائشہ کے بطن سے بیٹا بھی پیدا ہوا۔

(جاری ہے)

شادی کے تین برس بعد بیٹی گارڈن ٹائون سے اچانک لاپتہ ہو گئی ،خدشہ ہے کہ اس کی بیٹی کو قتل کر دیا گیا ہے۔اپنے داماد کی لاتعلقی دیکھ کر اپنی مدعیت میں بیٹی کے اغواء کا مقدمہ درج کرایا۔ لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ بیٹی عائشہ اور نواسے الیان علی کو بازیاب کرایا جائے ۔ دوران سماعت تفتیش مکمل نہ کرنے پرعدالت نے ڈی آئی جی انوسٹی گیشن لاہور کی سرزنش کرتے ہوئے استفسار کیا کہ تفتیش مکمل کرنے میں کتنا وقت لگے گا۔عدالت نے ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کو تفتیش جلد مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :