آڈیٹر جنرل کی دوسرے گروپ سے ممکنہ تعیناتی ، آڈٹ اینڈ اکائونٹس گروپ کے افسران میں تشویش کی لہر د وڑ گئی

افسران کا وکلا سے رابطے کرنے کے ساتھ ساتھ احتجاج پر بھی جانے کا فیصلہ

پیر 19 جون 2017 23:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جون2017ء) آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی دوسرے گروپ سے ممکنہ تعیناتی کے حوالے سے آڈٹ اینڈ اکائونٹس گروپ کے افسران میں تشویش کی لہر د وڑ گئی ، افسران نے وکلا سے رابطے کرنے کے ساتھ ساتھ احتجاج پر بھی جانے کا فیصلہ کر لیا ۔ذرائع کے مطابق آڈیٹ اینڈ اکائونٹس گروپ کے افسران میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی دوسرے گروپ سے ممکنہ تعیناتی کے حوالے سے بے حد تشویش پائی جارہی ہے ۔

آڈیٹر جنرل کے عہدے کیلئے آڈٹ اینڈ اکائونٹس گروپ کے سیئنر افسران کو چھوڑ کرسابق سیکرٹری خزانہ طارق باجوہ ،سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن طارق پاشا اور سابق سیکرٹری خزانہ وقار مسعود میں سے کسی ایک کے انتخاب پر غور کیا جارہا ہے ۔ذرائع کے مطابق آڈٹ اینڈ اکائونٹس گروپ کے افسران اس بات پر متفق ہیں کہ اس سیٹ کیلئے آڈٹ اینڈ اکائونٹس گروپ کے آفیسر کی تعیناتی کی جانی چاہئیے اس وقت آڈٹ اینڈ اکائونٹس گروپ میں سنئیر ترین آفیسر ز میں پہلے نمبر پر پروین آغا، دوسرے پر سی جی اے کی سربراہ شگفتہ خانم جبکہ تیسرے نمبر پر قائمامم اے جی عمران اقبال ہیں ۔

(جاری ہے)

ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ اگر گروپ کے سینتر افسران نے کسی دوسرے گروپ سے ممکنہ تعیناتی کے حوالے سے عدالت میں جانے کا بھی پروگرام بنا رکھا ہے جبکہ دوسرے گروپ کے آفیسر کی تعیناتی کے خلاف احتجاج کیا جائیگا ۔اس سے قبل انکم ٹیکس کے آفیسر ز سیکرٹری ریونیو کے اختیارات سیکرٹر ی خزانہ کو دینے پر ہڑتال پر چلے گئے تھے جس پر حکومت نے اپنا فیصلہ واپس لیتے ہوئے اختیارات واپس چیئرمین ایف بی آر کودے دیدئیے تھے ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ آڈٹ اینڈ اکائونٹس گروپ کا آفیسر بہتر انداز میں آڈٹ معاملات پر پبلک اکائونٹس کمیٹی اور دیگر جگہوں پر معاملات کو سنبھال سکتا ہے اس لیے حکومت کو اس گروپ کے افسران کو ترجیح دینی چاپیے۔

متعلقہ عنوان :