انسداد دہشت گردی خصوصی عدالت نے ٹاپ سٹی۔1 کے چیف ایگزیکٹیو اوردیگر انتظامیہ ممبران کی ضمانتیں منظور کرلیں ،رہا کرنے کا حکم

پیر 19 جون 2017 23:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جون2017ء) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج آصف مجید اعوان نے ٹاپ سٹی۔1 کے چیف ایگزیکٹیو کنور معیز خان اوردیگر انتظامیہ کے ممبران غلام یٰسین، اسد خواجہ، عدیل اکرام، فیاض خان اوراسلم خان کی ضمانتیں منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیدیا۔ ٹاپ سٹی انتظامیہ کو رینجرز حکام نے گرفتار کرنے کے بعد سی ٹی ڈی کے حوالے کردیا تھا۔

گزشتہ دنوں عدالت نے ٹاپ سٹی انتظامیہ پر جوڈیشنل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا جس کے بعد ٹاپ سٹی۔1 کے چیف ایگزیکٹیوکنور معیز خان اور دیگر لوگوں کی رہائی کے لئے ان کے لواحقین نے ضمانت کے لیئے درخواستیں دائر کی تھیں جنھیں انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج آصف مجید اعوان نے ضمانتوں کی درخواستیں سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے انسپکٹر سی ٹی ڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کیا تھا۔

(جاری ہے)

بالآخر گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج آصف مجید اعوان نے ٹاپ سٹی۔1 کے چیف ایگزیکٹیو کنور معیز خان، عدیل اکرام، غلام یٰسین ودیگر کی ضمانتیں منظور کرلی ہیں اور انھیں جلد رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ ٹاپ سٹی۔1 کے چیف ایگزیکٹو کنور معیز خان، غلام یٰسین، عدیل اکرام ودیگر کی ضمانتیں منظور ہونے پر ٹاپ سٹی کے ممبران اور پراپرٹی کی دنیا سے وابستہ ہزاروں افراد نے انھیں مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کنور معیز خان اور دیگر انتظامیہ کے لوگوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

کنور معیز خان کی رہائی حق و سچ کی فتح ہے اور مفاد پرستوں، جھوٹے دعویداروں کو مایوسی اور شرمندگی کے سوا کچھ نہیں ملا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹاپ سٹی۔1 کے چیف ایگزیکٹو کنور معیز خان کے لواحقین نے کہا کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور حکام بالا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کنور معیز خان بہت بڑا پروجیکٹ چلا رہے ہیں، اسٹیٹ انھیں سیکورٹی فراہم کرے، تاکہ وہ سکون کے ساتھ اپنا کاروبار کریں اور ملک کی فلاح و بہبود کے لئے اپنا کردار ادا کرسکیں۔