پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مثالی تعلقات ہیں ، دونوں ممالک کے درمیان تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے ، یو اے ای کے سفیرکا افطار ڈنر سے خطاب

عیسیٰ عبداللہ کی طرف سے دیئے گئے افطار ڈنر میں وفاقی وزراء ، سیاسی رہنمائوں اور غیر ملکی سفارتکاروںکی بڑی تعداد میں شرکت،خلیج کی صورتحال قطر اور سعودی عرب کے درمیان اختلافات کے خاتمے اور ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال

پیر 19 جون 2017 22:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جون2017ء) متحدہ عرب امارات کے سفیر عیسیٰ عبداللہ کی طرف سے دیے گئے افطار ڈنر میں خلیج کی صورتحال قطر اور سعودی عرب کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات کے خاتمے اور ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیالات ہوتا رہا ، افطار ڈنر میں وفاقی وزراء ، سیاسی رہنمائوں اور غیر ملکی سفارتکاروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ، یو اے ای کے سفیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مثالی تعلقات ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے سفیر کی طرف سے مقامی ہوٹل میں افطار ڈنر دیا گیا جس میں وزیراعظم کے مشیر برائے نیشنل سیکیورٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ ، وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ میر حاصل بزنجو، مذہبی امور کے وزیر مملکت پیر حسنات شاہ ، چیئرمین سی ڈی اے اور میئر اسلام آباد شیخ انصر محمود ، دفتر خارجہ کے سینئر افسران ، غیر ملکی سفارتکاروں ، صحافیوں کے علاوہ معروف عالم دین علامہ طاہر اشرفی نے بھی شرکت کی ۔

(جاری ہے)

ا فطار ڈنر میں خلیج میں قطر اور جی سی سی ممالک کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات کا معاملہ زیر بحث آیا اور شرکاء نے اس بات پر زوردیا کہ خلیجی ممالک کے درمیان مذاکرات کے ذریعے تمام معاملات طے کئے جانے چاہیئں ۔ افطار ڈنر میں پانامہ کیس اور ملکی سیاسی صورتحال بھی زیر بحث رہی ۔ دریں اثنا اپنے خطاب میں متحدہ عرب امارات کے سفیر نے کہا کہ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان ہمیشہ سے برادرانہ اور قریبی تعلقات رہے ہیں ۔

اوورسیز پاکستانیز یو اے ای میں بڑی تعداد میں تعمیر وترقی میں حصہ لے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پی آئی اے پاکستان کی قومی ایئر لائن ہے اور اس کے قطر اور اتحاد ایئر لائن کیسا تھ قریبی تعلق ہے ۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں تجارتی شعبے میں تعلقات کو فروغ حاصل ہوا ہے اور تجارت میں مزید اضافے کے مواقع موجود ہیں ۔