بی آئی ایس پی کا غریب خواتین کو ای کامرس کے تحت منسلک کرنا خوش آئند ہے ،ْخر م دستگیر خان

ای کامرس کے ثمرات اور پاکستان کی بڑھتی ہوئی معیشت مستحقین کو غربت سے باہر نکلنے میں مدد کرے گی ،ْوزیر تجارت

پیر 19 جون 2017 21:02

بی آئی ایس پی کا غریب خواتین کو ای کامرس کے تحت منسلک کرنا خوش آئند ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2017ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ بی آئی ایس پی کا غریب خواتین کو ای کامرس کے تحت منسلک کرنا خوش آئند ہے، ای کامرس کے ثمرات اور پاکستان کی بڑھتی ہوئی معیشت مستحقین کو غربت سے باہر نکلنے میں مدد کرے گی، وزیراعظم محمد نواز شریف کے چین کے حالیہ دورہ کے دوران علی بابا کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط نے پاکستان میں ای کامرس کی صنعت کی ترقی میں نئے پہلوئوں کا اضافہ کیا ہے، لہٰذا غریب خواتین کے فائدے کیلئے ای کامرس کو استعمال کرنے کا یہ صحیح وقت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو لوک ورثہ میں آہن اور ٹی سی ایس کے اشتراک سے مستحقین کی ہاتھ سے کڑھائی کی گئی چادروں کی پہلی نمائش اور بی آئی ایس پی ای کامرس کے افتتاح کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

’’بی آئی ایس پی برانڈ شالز‘‘ کی نمائش بی آئی ایس پی پاورٹی گریجویشن ماڈل کا ایک حصہ ہے جس کے ابتدائی مرحلہ کا آغاز تین ہفتے قبل اسسٹنٹ ڈائریکٹروں کو بی آئی ایس پی ہیڈکوارٹر دعوت دے کر کیا گیا تھا۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹروں کو ان کے متعلقہ علاقوں میں ہنر مند مستحق خواتین تلاش کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی جو کڑھائی میں مہارت رکھتی ہوں۔ جس کے نتیجے میںخیبرپختونخوا سے ہری پور، کوہاٹ، سوابی، نوشہرہ، ڈی آئی خان، سندھ سے ٹھٹھہ، سجاول، کراچی، پنجاب سے رینالہ کرد، میانیوالی،گجرات، بہاولپور، گلگت بلتستان سے سکردو، استور، نگر، آزاد کشمیر سے بھمبر، مظفر آباد، پونچ،نیلم، بلوچستان سے قلعہ عبداللہ ، کوئٹہ، سبی اور لورالائی سے مستحقین کی بنائی ہوئی 120روایتی چادریں آئیں جنہیں نمائش میں پیش کیا گیا۔

ان چادروںکو خریدنے کیلئے TCS yayvo.com پر بھی آن لائن آرڈر دیا جاسکتا ہے۔ ان چادروں کی فروخت سے حاصل ہونے والی پوری رقم براہ راست مستحقین کو دی جائے گی۔ نمائش میں پورٹس اینڈ شپنگ کے وزیر میر حاسل خان، قانون و انصاف کے وزیر زاہد حامد، وزیر برائے وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت انجینئر بلیغ الرحمان، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے انسانی حقوق بیرسٹر ظفراللہ خان اور ایک بڑی تعداد میں غیر ملکی شخصیات، سفیروں، ارکین پارلیمنٹ، سرکاری اہلکاروں، سول سوسائٹی، میڈیا اور عوام نے شرکت کی۔

بی آئی ایس پی برانڈ شالز کی نمائش 23 جون 2017ء تک جاری رہے گی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی ایم این اے ماروی میمن نے کہا کہ بی آئی ایس پی مستحق افراد کیلئے غربت سے باہر نکلنے کیلئے ہر لحاظ سے موزوں اور کار آمد حکمت عملیاں تشکیل دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ بی آئی ایس پی کا مقصد اپنی مستحقین کی ای۔کامرس پلیٹ فارم کے ذریعے انکی کاروباری صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

یہ نمائش نہ صرف روایات کو برقرار رکھے گی بلکہ دیہی خواتین کے کام کو فروغ بھی دے گی، اس طرح انہیں غربت سے باہر نکالنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مالی سال 2017-18ء میں بی آئی ایس پی کے مستحق گھرانے جو اپنا کاروبار شروع کرنے کے خواہشمند ہیںانہیں تربیت فراہم کی جائے گی اور اس کے ساتھ ساتھ 50,000کیش گرانٹ دی جائیگی تاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کرسکیں اور معاشرے کا کارآمد حصہ بن سکیں۔

ابتدائی طور پر یہ گرانٹ 250,000گھرانوں کو مہیا کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے جو انہیں غربت سے باہر نکالنے کے قابل بنائے گی۔ معروف ڈیزائنر سونیا باٹلا نے بطور جج مختلف صوبوں اور علاقوں سے 12 بہترین چادروں کا انتخاب کیا۔ جیتنے والوں کو سونیا باٹلا برانڈ کیساتھ کام کرنے کا موقع ملے گا۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے امید ظاہر کی اس نمائش کی بدولت عوام کی جانب سے مثبت ردعمل سامنے آئے گا اور اس معیاری خرید سے غریب خواتین کی مدد ہوگی جو غرب کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ چادروں کی قیمت 3000روپے سے 5000روپے کے درمیان ہے اور ایک چادر کی فروخت سے ایک مستحق خاتون سہ ماہی وظیفہ کے برابر رقم کمائے گی۔ انہوں نے عوام کو اس اقدام کی حوصلہ افزائی کرنے اور ایک ذمہ دار شہری ہونے کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیا۔ اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے، پورٹس اینڈ شپنگ کے وزیر میر حاسل خان نے کہا کہ ای۔

کامرس کے ذریعے پاکستان کی روایتی دستکاریوں کے فروغ سے غریب خواتین کو اپنے پائوں پر کھڑے ہونے میں مدد ملے گی، جس سے غربت کا خاتمہ ہوگا۔اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ ڈاکٹر فوزیہ سعید، ریجنل ڈائریکٹر ٹی سی ایس مسعود اور آہن کے نمائندہ نے خطاب کیا اور بی آئی ایس پی کے اس عظیم کام کو سراہا اور اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ عنوان :