حرمین الشریفین کا تحفظ ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے، زاہد محمود قاسمی

شام،عراق،برما،لیبیاء کو تباہ کرنے والی قوتوں کا اگلا ہدف مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ ہیں۔داعش کا وجود مسلم ممالک کے امن کیلئے خطرہ ہے ۔عالم عرب کو امت مسلمہ کے مفاد کے پیش نظر اپنے اختلافات ختم کرنے چاہئیں،مرکزی چیئرمین پاکستان علماء کونسل

پیر 19 جون 2017 20:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جون2017ء) حرمین الشریفین کا تحفظ ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے۔شام،عراق،برما،لیبیاء کو تباہ کرنے والی قوتوں کا اگلا ہدف مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ ہیں۔داعش کا وجود مسلم ممالک کے امن کیلئے خطرہ ہے ۔عالم عرب کو امت مسلمہ کے مفاد کے پیش نظر اپنے اختلافات ختم کرنے چاہئیں۔ قطر اور عرب ممالک کے درمیان معاملات کی بہتری کیلئے پاکستان کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔

پاکستان کے مصالحتی کردار کے مثبت نتائج امت مسلمہ دیکھے گی۔پاکستان علماء کونسل کے تحت 23جون کو ملک بھر میں ’’یوم تحفظ ارض الحرمین الشریفین والاقصیٰ ‘‘ کی تیاریوں کے سلسلہ میں اجلاس آج(20جون بروز منگل) لاہور میں ہوگا۔یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور ممبر اسلامی نظریاتی کونسل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے علماء کونسل پنجاب کے ذمہ داروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پروائس چیئرمین پیر جی خالد محمود قاسمی ،مرکزی سیکرٹری جنر ل مولانا شاہنواز فاروقی،مولانا حق نواز خالد، صدر پنجاب حافظ محمد امجد،مولانا عبد المنان عثمانی، مولانا عمر قاسمی،مولانا حسان صدیقی،مولانا مشتاق لاہوری،حافظ مقبول احمد ،سید ابوبکر شاہ،مولانا تاج محمود ریحان ودیگر نے بھی موجود تھے۔صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کہا کہ اقوام متحدہ ،اسلامی سربراہی کانفرنس مسلم امہ پر ہونے والے مظالم پر فوری ایکشن لے۔

اسلامی ممالک کو اتحاد اور وحدت کی ضرورت ہے ۔مغربی طاقتیں مسلمانوں کے دلوں سے حرمین الشریفین کی محبت کو ختم کرنا چاہتی ہیں۔ امت مسلمہ کا ہر فرد اپنے مقدس مقامات کے تحفظ اور دفاع کیلئے جان قربان کرنا سعادت سمجھتا ہے۔صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کہا کہ ارض الحرمین الشریفین کی سلامتی و استحکام،قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی ،دہشت گردی ،انتہاپسندی کے خاتمے اور مظلوم مسلم امہ سے اظہار یکجہتی کیلئے پاکستان علماء کونسل کے تحت جمعہ 23جون کو ملک بھر میں ’’یوم تحفظ ارض الحرمین الشریفین والاقصیٰ ‘‘ کے طور پر منایا جائے گا اور ملک کے اہم شہروں میں کانفرنسیں ،سیمینار اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔